ہمارے برادر اسلامی ملک کسی ملکی سربراہ کو دئیے جانے والے تحفے کو نشر کرنا شدید بدتمیزی سمجھتے ہیں، شہباز گل

20  ستمبر‬‮  2021

حکومت نے شہری ابرار خالد کو وزیراعظم کے تحائف کی تفصیلات دینے کا انفارمیشن کمیشن کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر تے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ یہ تحفے کلاسیفائیڈ اور دو ریاستوں کے مابین تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں، ان کی تفصیل جاری کرنے سے بے بنیاد اور غیر ضروری خبریں جنم لتی ہیں جس کے باعث دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات اور ملک کا وقار مجروح ہوتا ہے۔ حکومت کی جانب سے انفارمیشن کمیشن کا حکم عدالت میں چیلنج کرنے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے انفارمیشن کمیشن اور درخواست گزار ابرار خالد کو طلب کر لیا ہے۔

حکومت کے اس اقدام کو جب سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیاتو وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ممالک جب کسی ملکی سربراہ کو کوئی تحفہ دیتے ہیں تو اس کی تشہیر اور موازنے کو مناسب نہیں سمجھتے، کچھ برادر اسلامی ملک اسے شدید بدتمیزی سمجھتے ہیں۔ اگر ملکی سربراہ کوئی تحفہ ذاتی حیثیت میں اپنے پاس رکھنا چاہیں تو ماضی کی طرح اسے غائب کرنے کی بجائے اسکی 50 فیصد قیمت جمع کرائی جاتی ہے جو کہ ماضی میں 15 فیصد کرائی جاتی تھی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved