طالبان نے افغانستان میں اسلامی شریعت کے تحت فوجی عدالت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوند زادہ نے ملٹری کورٹ کی تشکیل کا حکم دیا۔اس کیلئےمولوی عبید اللہ نظامی کو ملڑی کورٹ کا سربراہ جبکہ مولوی سید آغا اور مولوی زاہد اخوندزادہ کو جج مقرر کیا گیا ہے۔
افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ حکومت میں فوجی عدالت کے قیام کے باوجود فوجی حکام کے مقدمات حل نہیں ہوئے ۔
طالبان ترجمان کے مطابق ملٹری کورٹ وزارت دفاع اور داخلہ کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کے عملے کے خلاف شکایات کی تحقیقات کرنے کی بھی پابند ہوگی۔انہوں نے مزیدکہا کہ ملٹری کورٹ میں چلنے والے مقدمات کی چھان بین کی جائے گی اور اسے اسلامی شریعت کے تحت نافذ کیا جائے گا۔اس کے علاوہ طالبان کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی کے مطابق ملٹری کورٹ کی تشکیل کے فیصلے پر عملدرآمد افغانستان کی تینوں عدالتوں (پرائمری، اپیلیٹ اور سپریم کورٹ) سے تصدیق کے بعد ہوگا۔