کیوی حکام کی جانب سے دورہ پاکستان منسوخ کنے کے بعد انگلینڈ نے بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دورہ پاکستان سے معذرت کر لی۔ فیصلے کے بعد انگلینڈ کی مردوخواتین کی ٹیمیں پاکستان نہیں آئیں گی۔ برطانوی کرکٹ بورڈ کا موقف تھا کہ کھلاڑی پہلے ہی کورونا جیسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں، دورہ پاکستان پر خدشات ہیں، اسلئے کھلاڑیوں کو مزید دباؤ میں نہیں ڈال سکتے۔ برطانیہ کے فیصلے پر چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ نے پاکستان کرکٹ کو اس وقت ناکام کرنے کی کوشش کی جب ہمیں اس کی سخت ضرورت تھی۔ ہم انشاءاللہ اس مشکل وقت سے نکل جائیں گے اور وہ وقت بھی آئے گا جب ہم دنیا کی سب سے بہترین کرکٹ ٹیم ہوں گے اور دیگر ٹیمیں کوئی عذر تراشے بغیر ہمارے ساتھ کھیلنا چاہیں گی۔
Disappointed with England, pulling out of their commitment & failing a member of their Cricket fraternity when it needed it most. Survive we will inshallah. A wake up call for Pak team to become the best team in the world for teams to line up to play them without making excuses.
— Ramiz Raja (@iramizraja) September 20, 2021
اپنے ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ روائتی حریفوں میں بھارت کے ساتھ اب نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کو بھی شامل کر لیں، اگر ہم کرکٹ کی بڑی معیشت ہوتے تو یہ کبھی انکار نہ کرتے اور پی ایس ایل کی طرح سب آ جاتے۔ بڑے کرکٹ بورڈز بالخصوص مغربی ممالک کے کرکٹ بورڈز مل کر ایک بلاک بنا رہے ہیں۔ اگر اسی طرح بلاک بنا کر ہم کو روکا گیا تو ہم بھی آئندہ کسی کا لحاظ نہیں کریں گے، صرف وہیں تک جائیں گے جہاں تک ہمارا فائدہ ہے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے فیصلے سے واضح ہو گیا تھا کہ انگلینڈ بھی ایسا ہی فیصلہ کرے گا، ایک سازش کے تحت نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان منسوخ کرایا گیا، دستانے پہنے ہاتھ ہیں جو پاکستان کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔
پاکستان میں برطانیہ کے سفیر کرسچن ٹرنر نے اپنے بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ پاکستانہ کرکٹ فین کس قدر مایوس ہوئے ہوں گے، اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے بہت محنت بھی کی ہے۔ ببرطانوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ وہ 2022ء کی کرکٹ سیریز کے انعقاد کیلئے پرامید ہیں۔
So sad that @ECB_cricket have decided not to come to 🇵🇰 next month. My thanks to @TheRealPCB &all who worked so hard to get us to this point. Understand the disappointment that all cricket fans will feel; still looking forward to the full England tour in autumn 2022. https://t.co/2Y9jnsPUh6
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) September 20, 2021
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے یہ وہ دنیا ہے جہاں دہشت گردی نے سپورٹس اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو ہر ملک میں متاثر کیا۔ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان ملتوی کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔
It’s better to be a lion for a day than a sheep all your life.
Unfortunately we live in a world where terror threats haunt sports and entertainment in every single country. But I would much rather play cricket in a country that is prepared for anything than one that isn’t.— Wasim Akram (@wasimakramlive) September 21, 2021
پاکستان کے سابق اور دنیا کے تیز ترین فاسٹ با ؤلر شعیب اختر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے افغانستان سے اپنے فوجی نکالنے ہوں تو انہیں پاکستان سے اچھا کوئی ملک نہیں لگتا اور جب ضرورت نہیں رہتی تو پاکستان کا سب کچھ برا ہو جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری کئے گئے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کا بھارت سے بھی زیادہ اہم میچ اب نیوزی لینڈ سے ہو گا، اب ان ٹیموں سے ہم تگڑا مقابلہ کریں گے اور انہیں دیکھ لیں گے۔ ٹیم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پریشان نہیں ہونا پاکستان کرکٹ نے اس سے برے وقت بھی دیکھے ہوئے ہیں آپ نے ہمت نہیں ہارنی۔
So England also refuses.
Its ok guys, see you all at the T20 World Cup. Specially @BLACKCAPS.
Ab painja laganay ka time aa gaya hai. Chorna nahi hai ab @babarazam .Full video: https://t.co/zUwpaHDvzb pic.twitter.com/PxMb1Bt5bb
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) September 20, 2021
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق باؤلنگ کوچ وقار یونس کا کہنا تھا کہ یہ بدترین دنیا ہے لیکن رونے دھونے اور افسوس کرنے سے بہتر ہے کہ ہم دنیا کو دکھائیں کہ ہم زندہ قوم ہیں، پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کیلئے عوام کی حمایت کی ضرورت ہے۔
“Integrity Comes First” Unfortunately we live in a very cynical World. So let’s not cry over spilled milk. Let’s show the World that we are alive. Time to shine Team Pakistan🇵🇰 #T20WorldCup Support required from every Pakistani around the World #PakistanZindabad🇵🇰
— Waqar Younis (@waqyounis99) September 21, 2021
مایہ ناز فاسٹ باؤلر محمد عامر کا کہنا تھا کہ یہ ردعمل کا وقت ہے، یہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے اور پاکستان سپر لیگ کے تمام میچز پاکستان میں کرانے کا وقت ہے اور یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے گرجنے کا وقت ہے۔
It’s time to win the World Cup,it’s time to have Pakistan’s biggest ever PSL season at home, its time to react!
ITS TIME TO ROAR.#PakistanZindabad— Mohammad Amir (@iamamirofficial) September 20, 2021
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ حالیہ کرکٹ سیریز منسوخ ہونا پاکستانی کرکٹ شائقین کیلئے پریشان کن ہے۔
Gutted for Pakistan cricket fans!😪
— Mickey Arthur (@Mickeyarthurcr1) September 20, 2021
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے اپنے بیان میں کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی طرف سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کی وجہ تو سمجھ میں آتی ہے لیکن مجھے حیرانگی ہے کہ کیا یہ سیریز متحدہ عرب امارات میں نہیں ہو سکتی تھی؟
انہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالات بہتر ہوں گے اور کرکٹ ٹیمیں پاکستان کا دورہ کریں گی۔
It was inevitable that England would pull out of Pakistan .. Completely understandable in light of the security issues .. but I am surprised it couldn’t have been played in the UAE !! .. let’s hope things can change & teams can tour Pakistan shortly .. !
— Michael Vaughan (@MichaelVaughan) September 20, 2021
سوشل میڈیا پر پاکستانی کرکٹ شائقین بھی اکتوبر 2019ء میں برطانوی شاہی جوڑے اور اگست 2021ء میں افغانستان سے انخلاء کے دوران برطانوی فوجیوں کی پاکستان آمد کی تصاویر شائع کر کے بھی انگلش کرکٹ بورڈ کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، ان کا موقف ہے کہ برطانیہ کے شاہی جوڑے کیلئے اگر پاکستان محفوظ ملک ہے تو کرکٹ ٹیم کیلئے غیر محفوظ کیسے ہو گیا، شائقین کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ کو افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلاء کیلئے پاکستان سے محفوظ کوئی ملک نہیں ملتا لیکن صرف کرکٹ ٹیم کیلئے پاکستان میں سیکیورٹی خدشات پیدا ہو جاتے ہیں۔
انگلینڈ میں موجود نیوزی لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم کے ہوٹل کو بم سے اڑانے کی دھمکی کے باوجود میچ شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان
کرک انفو ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں موجود نیوزی لینڈ ویمن ٹیم کی مینجمنٹ کو ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں انہیں دھمکی دی گئی ہے کہ ٹیم جس ہوٹل میں ٹھہری ہے اسے یا واپس جاتے وقت آپ کے جہاز کو بم سے اڑا دیں گے، گو کہ اس کے بعد برطانیہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو طلب کر لیا گیا تھا اور سیکیورٹی میں ابھی اضافہ کر دیا گیا تھا لیکن دونوں ٹیموں کا میچ شیڈول کے مطابق کرائے جانے کا امکان ہے۔
The third #ENGvNZ Women’s ODI looks set to go ahead in Leicester despite a security threat made against the New Zealand teamhttps://t.co/3uYzvz5H83
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) September 20, 2021