معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے متحدہ عرب امارات سے وزیراعظم کو استعفیٰ بھیجا ہے جسے وزیراعظم نےمنظور کر لیاہے۔ موجودہ دور حکومت کے شعبہ توانائی میں یہ دوسرے معاون خصوصی ہیں جنہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے، اس سے پہلے نومبر 2020ء میں شہزاد قاسم اس عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق تابش گوہر نے کابینہ اجلاسوں میں کچھ اصلاحات اور رواں ماہ سی سی او ای اجلاس میں تابش گوہر نے ریفائنریز کو پیشگی مراعات کیلئے تجاویز دی تھیں جنہیں وزیر توانائی حماد اظہر اور وزیر منصوبہ بندی اسدعمر نے مسترد کر دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق حماد اظہر تابش گوہر کی کارکردگی سےنا خوش تھے اور وزیراعظم سے ملاقاتوں میں تحفظات کا اظہار کر چکے تھے جبکہ خود وزیراعظم بھی تابش گوہر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے۔ تابش گوہر کو اپنے اختیارات کی وجہ سے مقامی ریفائنریز کو فائدہ پہچانے کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔ اس کے علاوہ تابش گوہر پر فیسکو، پی ایس اور مختلف پاور پلانٹس میں من پسند افراد کی تعیناتیوں کے بھی الزامات ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں تابش گوہر کا کہنا تھا کہ ایک سال عوامی خدمت کے بعد میرا آج اپنی فیملی کی طرف واپسی کے فیصلے کا دن ہے۔ اپنی بھرپور صلاحیتوں کے ساتھ ملک کی خدمت میرے لئے اعزاز رہے گا، اس کیلئے میں وزیراعظم عمران خان کا مشکور ہوں۔پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بے پناہ چیلنجز ہیں، مجھے امید ہے کہ حماداظہر کی قیادت میں وزارت توانائی اصلاحات کے عمل کو جاری رکھے گی۔
Whilst the challenges in the energy sector are manifold, I have no doubt that under the able leadership of Hammad Azhar, the MOE team will continue to stay the course on structural reforms. May Allah continue to bless Pakistan – Ameen. (2/2)
— Tabish Gauhar (@TabishGauharPK) September 21, 2021