قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر بلے باز اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل سے قبل میری سانس اور خوراک کی نالیاں بند ہو چکی تھیں، مجھے بتایا گیا کہ اگر آپ 20 منٹ تاخیر سے پہنچتے تو یہ نالیاں پھٹ جاتیں۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کئے گئے ویڈیو بیان کے مطابق محمد رضوان کا کہنا تھا کہ میں اپنی حالت کے بارے میں بتانا نہیں چاہ رہا تھا، عجیب سی حالت تھی، جب ہسپتال گئے تو میری سانس بالکل رکی ہوئی تھی اور ڈاکٹرز نے کہا کہ میری دونوں خوراک اور سانس والی نالیاں بند ہوچکی تھیں۔ڈاکٹرز نے مجھے اس بارے میں نہیں بتایا تھا، میں نے ان سے کئی مرتبہ پوچھا لیکن وہ ٹالتے رہے، پھر ایک نرس نے پوچھنے پر بتایا کہ اگر آپ 20 منٹ لیٹ ہو جاتے تو آپ کی دونوں نالیاں پھٹ جاتیں، آپ کو اب دو راتیں یہاں رہنا پڑے گا۔
Mohammad Rizwan speaks about why he always carries his pillow with him.
Watch full video: https://t.co/R8J23eqvJa#BANvPAK | #HarHaalMainCricket pic.twitter.com/8TUbi09q9f
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) November 15, 2021
محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں ڈاکٹر نے مجھ سے کہا کہ آپ کی حالت ایسی نہیں ہے کہ آپ سیمی فائنل کھیل سکیں جس سے مجھے مایوسی ہوئی، ڈاکٹر نے کہا کہ سیمی فائنل کھیلنا رسک ہو سکتا ہے لیکن میں نے ان سے کہا کہ اگر میچ کے بعد مجھے کچھ ہوتا ہے تو مجھے دکھ نہیں ہو گا کیونکہ وہ پاکستان کیلئے ہو گا۔انہوں نے کہا کہ رچرڈ پائی بس نے ٹی20 میں ذہنی طور پر میری مدد کی، انضمام الحق نے بیٹنگ کے حوالے سے کچھ آئیڈیاز دئیے تھے جبکہ تیسرے فرد شاہد اسلم ہیں جنہوں نے پورا سال میری مدد کی، اس ریکارڈ میں وہ بھی حصے دار ہیں۔
سفر میں تکیہ اپنے ساتھ رکھنے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بیٹنگ کے ساتھ ساتھ وکٹ کیپنگ کرتے ہوئے بھی ہیلمٹ پہننے کی وجہ سے گردن سکڑ جاتی ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹرز نے مجھے میڈیکیٹڈ تکیہ تجویز کیا ہے جس سے سونے میں کافی سکون ملتا۔