ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) کی ہریانہ حکومت کی طرف سے ریاست میں نمازجمعہ کی ادائیگی پرپابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سنگھ پریوارکے انتہا پسندوں کی طرف سے مساجد کی مسلسل توڑ پھوڑ اور مسلمانوں کی عبادت گاہوں پرحملوں پرگہری تشویش ہے۔
ہندو انتہا پسندوں نےمبینہ طورپرنمازجمعہ کے کئی مقامات پرگوبرپھینک کرمذہبی مقامات کی بے حرمتی کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں کی تشویش کے باوجود بھارتی ریاست تریپورہ میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں اور گھروں پر حملے کئے جا رہے ہیں ۔دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اوراسلامو فوبیا کا نوٹس لے۔
یاد رہے کہ بھارتی ریاست تریپورہ میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا تھا، اور پولیس بھی ان کے سامنے بے بس نظر آ رہی تھی، بعد ازاں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ہندو انتہا پسندوں کو بے جے پی حکومت کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کے مسلم ہندو فسادات کے بعد بھارت کی دیگر ریاستوں میں بھی مساجد اور مسلمانوں کے گھروں پر حملے کئے گئے۔ بھارت کے سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید کا گھر بھی گذشتہ روز ہندو انتہا پسندوں نے نذر آتش کر دیا تھا۔