اسرائیل کی داخلی سکیورٹی سروس شین بیت کے مطابق ایران نے اسرائیلی وزیر دفاع بینی گنٹز کی ان کے ایک گھریلو عملے کے ملازم سے جاسوسی کرائی ہے۔
سیکیورٹی سروس کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ انہیں سوشل میڈیا پر ایک بے نامی مراسلہ موصول ہوا، جس میں اس جاسوسی کا انکشاف کیا گیا اور ثبوت کے طور پراسرائیلی وزیر دفاع کے گھر کے اندرونی حصے کی تصاویر شیئر کی گئی تھیں۔ مراسلے میں گھریلو عملے کے ملازم کو بھیجا گیا میسج بھی دکھایا گیا، جس میں انہیں اسرائیلی وزیردفاع کے کمپیوٹر پرمیلاویئرانسٹال کرنے کو کہا گیا تھا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیردفاع کا یہ ملازم ان کی رہائش گاہ میں گھریلودیکھ بھال اورصفائی کے کام پرمامورتھا، جسے حراست میں لے کر عدالت پیش کردیا گیا ہے، اور عدالت نے جرح کے بعد اس پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
دوسری جانب گرفتار شخص نے اپنی صفائی میں کہا ہے کہ وہ مالی دباؤ کے زیراثرآگیا تھااور اس کا مقصد قطعاً اسرائیل کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانا نہیں تھا۔ گرفتار شخص کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کا مقصد جاسوسی کئے بغیر ایران سے رقم بٹورنا تھا۔
یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جوہری معاملات پر شدید تناؤ پایا جاتا ہے، اور دونوں ممالک کی خفیہ ایجنسیاں آپس میں برسرپیکار ہیں۔ اسرائیل نے بھی کچھ عرصہ قبل ایرانی کمانڈروں کی جاسوسی کے ذریعے ہی ایران میں کاروائی کرکے اپنے مطلوب افراد کو نشانہ بنایا تھا، اور اسرائیل نے جوہری معاملات میں ریڈ لائن کراس کرنے کی صورت میں ایران کے خلاف فوجی کاروائی کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔