گوگل ایک ایسا سرچ انجن ہے جہاں ہر سیکنڈ میں 63 ہزار، ہر منٹ میں 28 لاکھ، ہر گھنٹے میں 22 کروڑ 80 لاکھ اور ہر دن 5 ارب 60 کروڑ سے زائد بار سرچز کی جاتی ہیں۔
دنیا کے اس سب سے بڑے سرچ انجن پرموجود ڈیٹا میں 16 سے 20 فیصد چیزیں اور معلومات ایسی ہوتی ہیں جنہیں پہلے کبھی کسی نے تلاش کرنے کی کوشش نہ کی ہو۔لیکن جہاں گوگل معلومات کی دستیابی کے حوالے سے اس قدر اتنا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، وہیں اس پر موجود کچھ معلومات ایسی بھی ہیں جن سے ماہرین دور رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔یہاں ہم آپ کو ایسی ہی کچھ چیزوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جنہیں گوگل پر تلاش کرنا نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔
کھٹمل
گھر میں کھٹمل ہوجائیں تو لوگ ان سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے ہر طریقہ آزماتے ہیں، اور بعض اوقات ان طریقوں کی تلاش میں گوگل کا سہارا بھی لیتے ہیں۔ لیکن گوگل پر بیڈ بگز (کھٹمل) کو سرچ کرنا آپ کو وہم میں مبتلا کرسکتا ہے۔ گوگل پر موجود معلومات لوگوں کو اس بات پر بھی قائل کرسکتی ہے کہ 6 ٹانگوں والا یہ کیڑا آپ کے بستر میں چھپا ہوا ہے، چاہے ایسا نہ بھی ہو۔
کھانے میں ملنے والی چیزیں
اکثر ریستورانوں کی ناقص کارکردگی کے باعث کھانوں میں کچھ ایسی چیزیں نکل آتی ہیں کہ دیکھ کر ہمیشہ کے لیے دل اچاٹ ہوجائے۔اگر آپ ان چیزوں سے جڑے واقعات کو پڑھیں تو آئندہ باہر کھانے کا سوچیں گے بھی نہیں۔
ترجمہ
اگر آپ کسی زبان کو سمجھنے کے لیے گوگل کا سہارا لیتے ہیں تو اس سے گریز کریں کیونکہ زیادہ امکان یہی ہے کہ آپ کے جملے کا مطلب بالکل بدل جائے گا۔
مفت اینٹی وائرس ایپلی کیشنز اور سافٹ ویئر
انٹرنیٹ پر بے شمار جعلی اینٹی وائرس ایپلی کیشنز اور سافٹ ویئرز موجود ہیں، اگر آپ کسی مستند ایپ یا سافٹ وئیر کی تلاش میں ہیں تو زیادہ امکان یہی ہوگا کہ اس کوشش میں آپ میل ویئر یا وائرسز انسٹال کرلیں گے۔