لاہور میں بڑھتی اسموگ سے نمٹنے کے لیے بلدیاتی حکومت نے مختلف مقامات پر پانی کے چھڑکاؤ کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اسموگ پر قابو پانے کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو مزید اختیارات دے دیئے ہیں، فیکٹریوں میں ٹائر اور فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے گا، اینٹی اسموگ اسکواڈ کا دائرہ کار مزید بڑھائیں گے۔ایک بیان میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
عثمان بزدار نے کہا کہ محکمہ ماحولیات، انتظامیہ اور متعلقہ ادارے اسموگ کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے وضع کردہ پلان پر من و عن عملدرآمد یقینی بنائیں۔ آلودگی پھیلانے والی صنعتوں، گاڑیوں اور اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔ان کا کہنا ہے کہ محکمہ ماحولیات، انتظامیہ اور متعلقہ ادارے اسموگ کے حوالے سے ہمہ وقت چوکس رہیں۔اسموگ کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے لئے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے موثر آگاہی مہم چلائی جائے۔ ان کاکہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے میں اسموگ مانیٹرنگ سیل قائم ہے، لاہور میں 5 اینٹی اسموگ اسکواڈ تشکیل دیئے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں انسانی زندگیوں کے تحفظ کیلئے اسموگ کو آفت قرار دیا گیا ہے۔ کوڑا کرکٹ کو جلانے کی پابندی کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چیف ٹریفک آفیسر لاہور اسموگ کو ڈینگی اور کورونا سے زیادہ بڑا معاملہ قراردے چکے ہیں۔