وزیراعظم عمران خان نےکہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی باہر سےجتنا پیسہ بھیجیں، ہم انہیں اتنی زیادہ سہولیات دیں گے، اور میں چاہتا ہوں کہ زیادہ پیسہ بھیجنے والے اوورسیز کو ہم وی آئی پی بنا دیں۔
وزیراعظم عمران خان نے آج اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کیلئے سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کا افتتاح کیا اور اپنی معاشی ٹیم کو تاکید کی کہ بیرون ملک مقیم پاکستان کے کاروبار میں آسانیاں پیدا کریں گے اور ان کیلئے مزید مراعات دیں گے۔
"اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کیلئے کاروبار میں آسانی سمیت دیگر سہولیات مہیا کر رہے ہیں"
وزیراعظم عمران خان، سوہنی دھرتی ریمیٹینس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/a5Lb613FIV
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) November 25, 2021
اس سال تاریخی برآمدات ہوں گی
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم نے کبھی برآمدات پر توجہ نہیں دی، 60ء کی دہائی میں پاکستان کی برآمدات ہانگ کانگ کے برابر تھیں، آج پاکستان کی برآمدات کہاں ہیں اور ہانگ کانگ کی برآمدات 300 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں۔ اس سال ہماری برآمدات بلند ترین سطح پر ہوں گی لیکن اس کے باوجود آج سے 50، 60 سال پہلے جو دیگر معیشتیں ہمارے ساتھ چل رہی تھیں وہ کہاں پہنچ گئی ہیں اور پاکستان کہاں کھڑا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ برآمدات پر توجہ نہ دینے کا نقصان یہ ہوا کہ جیسے ہماری معیشت بڑھنے لگتی ہے تو درآمدات بھی بڑھتی ہیں، اور ہمارے کرنٹ اکاؤنٹ پر دباؤ بڑھنے لگتا ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان 20 دفعہ آئی ایم ایف کے پاس جاچکا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ضرورت ہمیں اس لیے پڑتی ہے کیونکہ ہمارے پاس ڈالرز کی کمی ہوتی ہے،جسکی وجہ سے روپے پر دباؤ آجاتا ہے، ہم اسی سائیکل میں پھنسے ہوئے ہیں۔اس سے نکلنے کا صرف راستہ ایک ہی ہے کہ برآمدات میں اضافہ کیا جائے، جس کیلئے حکومت پوری کوشش کر رہی ہے، لیکن ہماری برآمدات اس وقت بڑھیں گی جب ہماری صنعت ترقی کرے گی۔
جب تک برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتا، تب تک خلا اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات سے پر کر سکتے ہیں
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب تک ہماری برآمدات نہیں بڑھتیں، تب تک اس خلا کو سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر سے پر کر سکتے ہیں۔ ہماری حکومت کے مشکل وقت میں بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات نے ہمیں فائدہ پہنچایا ، سمندر پار پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں۔
حکومت سنبھالتے ہیں سوہنی دھرتی پروگرام کا آغاز کرنا چاہیے تھا
سوہنی دھرتی منصوبے کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے نیا پروگرام سوہنی دھرتی کے تحت فائدہ پہنچانے کی کوشش کی ہے کہ ہمارے سمندر پار پاکستانی بینکنگ چینل سے پیسے بھیجیں۔ یہ پروگرام ہمیں یہ بہت پہلے کردینا چاہیے تھا، افسوس کہ ہم تین سال بعد یہ کر رہے ہیں، ہمیں حکومت میں آتے ساتھ ہی پہلا کام یہ کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ سمندر پاکستانی روشن ڈیجیٹل کے ذریعے گھر بھی خرید سکتے ہیں اور پراپرٹی بنا سکتےہیں، بیرون ملک موجود پاکستانی زیادہ تر رئیل اسٹیٹ یا پلاٹس پر سرمایہ کاری کرتے ہیں، ان کی کوشش ہوتی ہے کہ باہر کما کر پاکستان میں اپنا گھر بنائیں، اسی وجہ سے پراپرٹی میں سب سےزیادہ آمدنی آتی ہے۔ ہم زیادہ پیسہ بھیجنے والوں کو زیادہ مراعات دیں گے۔
"روشن ڈیجیٹل پروگرام کی بدولت اوورسیز پاکستانی باآسانی ملک میں گھر خرید سکتے ہیں"
وزیراعظم عمران خان، سوہنی دھرتی ریمیٹینس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/lEG6GpQJwz
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) November 25, 2021