فاسٹ بولرمحمد عامر نے کہا ہے کہ پی سی بی کی نئی مینجمنٹ کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا، اگر ٹیم میں واپسی ہو گی تو عزت کے ساتھ ہو گی۔
محمد عامر نے ورچوئل پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں عزت کے ساتھ واپسی چاہتا ہوں۔خود سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس نہیں لوں گا۔ فاسٹ بولرمحمد عامر نے ایک بار پھر واپسی کے امکانات کو مسترد کردیا۔محمد عامر نے نئی مینجمنٹ کے بارے میں بات کرتے ہو کہا کہ کہ بورڈ میں تبدیلی سے اپنا ذہن نہیں بدل رہا۔نہیں چاہتا کہ خود واپسی کا اعلان کروں اور کرکٹ بورڈ حکام کہیں کہ اس کو نہیں کھلانا ۔فی الحال فیملی کے ساتھ وقت گزار کر زندگی کا بھرپور لطف اٹھا رہا ہوں۔ لیگ کرکٹ کھیل کر انجوائے کررہا ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں محمد عامر کا کہنا تھا کہ کہ ویرات کوہلی اس دور کا بہترین بلے باز ہے۔وہ میچ پر عمدگی سے کنٹرول کرلیتے ہیں۔انہیں بولنگ کرنا مشکل نہیں لگا، تاہم آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ مشکل بیٹسمین ہیں۔ اسمتھ کو بولنگ کرنا ہمیشہ ایک چیلنج رہا۔محمد عامر نے ورلڈکپ سیمی فائنل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف شکست کی وجہ حسن علی کے ڈراپ کیچ کو قرار دینا درست نہیں۔ حسن علی کا شمار بہترین فیلڈرز میں سے ہوتا ہے۔ کیچز ڈراپ ہونا کھیل کا حصہ ہے۔حسن کے کیچ ڈراپ کرنے کے بعد بھی ہمارے پاس میچ جیتنے کا موقع تھا۔اگر اچھی بولنگ کی جاتی تو میچ میں کامیابی مل سکتی تھی۔ ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو ٹرول کرنا نہیں بنتا بلکہ اس صورت حال میں اچھی پرفارمنس کا کریڈٹ دینا چاہیے۔
یاد رہے کہ فاسٹ بولر محمد عامر نے اپنی انٹر نیشنل کرکٹ سے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ محمد عامرکاکہنا تھا کہ بعض سابق کرکٹر ٹی وی پر بیٹھ کر 2010ء کی غلطی کو جواز بنا پر مجھ پر تنقید کرتے ہیں، میں نے سزاکاٹی اور معافی بھی مانگی لیکن بار بار میرا ماضی مجھے یاد دلایا جاتا ہے۔