آج ڈیجیٹل میڈیا ڈیویلپمنٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا ہمارے حکمران بڑی پاور کے سامنے گھٹنے ٹیکے ہوئے جھکے ہوتے تھے، لیکن اب ہم جس رستے پر چل نکلے، اب ایسا نہیں ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے نوجوانوں کو کبھی بھی اتنے کے مواقع میسر نہیں تھے جو آج ہیں۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے ضروری ہے کہ آپ آزاد ذہن کے مالک ہوں جس کے اندر ہر وقت آگے بڑھنے کی سوچ ہو، اس کیلئے اپنے اہداف مقرر کریں۔
میرے رشتے دار کسی بڑے عہدے پر نہیں، کیونکہ یہاں میرٹ ہے
فلاحی ریاست میں انصاف کی فراہمی کے متعلق خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس معاشرے میں قانون کی بالادستی نہ ہو وہ معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ایسی ریاستوں میں میرٹ اور انصاف کو ترجیح دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے دوست رشتے داروں میں کوئی بھی بڑے عہدے پر نہیں ہے کیونکہ یہاں میرٹ ہے۔
ہماری حکومت کرپٹ نہیں ہے،ہمیں آزاد عدلیہ اور میڈیا سے کوئی فرق نہیں پڑتا
ریاست میں صحافت کے کردار کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ صحافت میں سب سے اہم چیز صحافی کی ساکھ ہوتی ہے۔ ہمیشہ چاہوں گا کہ آپ تنقید کریں لیکن درست تنقید کریں،سچ لکھیں۔ اگر ہماری حکومت کرپشن نہیں کر رہی تو ہمیں آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، فرق انہیں پڑتا ہے جو چوری کر رہے ہوں۔
میڈیا میں 70 فیصد پروگرام ہمارے خلاف ہوتے ہیں
وزیراعظم عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ تاریخ میں کوئی ایسی حکومت نہیں آئی جس نے میڈیا کو اتنی آزادی دی ہو۔ آپ خود نکال کر دیکھ لیں کہ کتنے فیصد پروگرام ہمارے حق میں ہوتے ہیں کتنے ہمارے خلاف ہوتے ہیں، گارنٹی سے کہتا ہوں کہ 70 فیصد پروگرام ہمارے خلاف ہوتے ہیں۔
اخبار کے فرنٹ پیج پر خبر لگائی کہ آزادکشمیر کا وزیراعظم زائچہ نکال کر بنایا گیا
فیک نیوز کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں مسئلہ فیک نیوز سے ہے۔ ایک اہم اخبار کے فرنٹ پیج پر خبر لگائی گئی تھی کہ وزیراعظم عمران خان نے زائچہ نکال کر آزادکشمیر کا وزیراعظم بنایا، یہی اگر لندن میں ہوتا تو مجھے ہتک عزت میں لاکھوں ڈالرز مل جاتے جس سے شوکت خانم کوبڑا فائدہ ہوتا۔
سرکاری میڈیا پہلے پراپیگنڈے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا
وزیراعظم عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ سرکاری میڈیا کو پہلے پراپیگنڈے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا، اربوں روپے چوری کر کے باہر لے جانے والے اسے اپنی چوری چھپانے کیلئے استعمال کرتے تھے۔