غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اگر یورپی یونین کے نگراں اداروں نے اگر اس بات سے اتفاق کرلیا تو دونوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز یورپی صارفین کے لیے عدم دستیاب ہوجائیں گے۔
آئرلینڈ کے پرائیویسی ریگولیٹر کی جانب سے دیے جانے والے ایسے فیصلے میٹا نے کی تصدیق کی ہے۔ میٹا کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ، جس پر یورپی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹیز نظر ثانی کریں گی، یورپی یونین اور امریکی قانون کے درمیان تصادم سے متعلقہ ہے جو حل کیے جانے کے مراحل میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی یورپی یونین اور امریکا کے درمیان نئے قانونی فریم ورک کے لیے معاہدے کو خوش آمدید کہتی ہے جس کے بعد سرحد پار ڈیٹا کی منتقلی ممکن ہوسکے گی اور یہ توقع کی جاتی ہے کہ یہ فریم ورک خاندانوں، برادریوں اور معیشتوں کو جوڑے رکھنے کو ممکن کرے گی۔
فیس بک کے یورپ میں روز مرّہ کے 30 کروڑ فعال صارف ہیں جو عالمی تعداد کا 10 فی صد حصہ ہے جبکہ اس سے کہیں زیادہ تعداد یورپ میں انسٹاگرام صارفین کی ہے، انسٹاگرام کے 25 فی صد سے زائد صارفین کا تعلق یورپ سے ہے۔
آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن کی جانب سے پلیٹ فارمز کی بندش کا حکم دیگر یورپی پرائیویسی ادارے کو بھیجے گئے ہیں جو آئندہ ماہ تک اس معاملے پر اپنی رائے دیں گے۔