کابل میں وزرات تجارت کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کی عبوری حکومت کے نائب وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی طرف کوئی دوستی کا ایک قدم بڑھاتا ہے تو وہ قدم آگے بڑھتے ہیں، اسی طرح اگرکوئی ملک افغان عوام کے ساتھ دوستی کیلئے ایک قدم بڑھائے گا تو طالبان حکومت دو قدم بڑھائے گی، کسی نے دشمنی کرنی ہے تو وہ ہماری تاریخ دیکھ لے۔
افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے وعدے پر قائم ہیں، کسی کے ساتھ تصادم میں پہل نہیں کریں گے۔
نیٹو کی فوجی کاروائیوں کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 50 ممالک کا اتحاد ہمارے خلاف جنگ کرنے افغانستان آیا تھا لیکن افغانستان میں باہر سے لڑنے کوئی نہیں آیا، جیت اور امن کا کریڈٹ افغانستان کی عوام کو جاتا ہے۔جو ہمارے ساتھ انتشار کی سیاست کرے گا تنہا رہ جائے گا۔
ہماری تمام تر پالیسیوں کا مقصد عوام کی فلاح اور عوام میں اتحاد قائم کرنے کی ہے، کسی کو ملک چھوڑ کر جانے کیلئے مجبور نہیں کریں گے بلکہ ایسے حالات بنائیں گے کہ کوئی افغانی ملک چھوڑ کر نہ جائے۔
عالمی برادری کے ساتھ دوطرفہ دوستانہ تعلقات ماضی کے برعکس اوروسیع بنیادوں پر ہوں گے، مخالفین شور مچائیں ہمیں فرق نہیں پڑتا ۔
افغانستان میں امن کا قیام ہو چکا ہے
افغانستان کے نائب وزیر خارجہ کا افغانستان میں دیرپا قیام امن پر کہنا تھا کہ پنج شیر لڑائی کے بعد افغانستان میں کہیں سے گولی کی آواز نہیں سنی گئی، مزار شریف میں اغواء کا واقعہ ہوا تو متعلقہ اداروں نے 3 گھنٹے میں ملزمان کو پکڑ لیا، افغانستان میں امن قائم ہو چکا ہے۔