آپ زیادہ کھانا نہیں کھاتے اور ورزش بھی کرتے ہیں مگر پھر بھی جسمانی وزن میں اضافہ ہورہا ہے؟
تو اس کی وجہ آپ خود ہیں کیونکہ آپ اپنی جسمانی گھڑی یا circadian کلاک کا خیال نہیں رکھتے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی 2 تحقیقی رپورٹس میں سامنے آئی۔
Weill کارنیل میڈیسن کی پہلی تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ گلوکوکارٹی کایڈ نامی سٹرائیڈ ہارمون کے باعث روزمرہ کے معمولات جیسے کھانا یا نیند بدلنے سے جسم میں تناؤ بڑھتا ہے۔
چوہوں میں تجربات کے دوران اس بات کو دریافت کیا گیا کہ اس تناؤ کے باعث چربی کے خلیات اور انسولین بننے کا عمل بڑھ جاتا ہے جبکہ دوران خون اور جگر میں اضافی بلڈ شوگر اور چربی میں کمی آتی ہے۔
دوسری تحقیق میں بتایا گیا کہ تناؤ اور دیگر عناصر جسمانی گھڑی کا ردہم خراب کردیتے ہیں جس کے باعث جسمانی وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ جب جسمانی گھڑی کا توازن بگڑتا ہے تو متعدد عناصر صحت مند میٹابولزم کے خلاف کام کرتے ہیں، ہم اس بات کو جتنا سمجھیں گے اتنا ہی اس کی روک تھام کے لیے کچھ کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ غلط وقت پر تناؤ کے شکار ہوں تو اس کے ڈرامائی اثرات مرتب ہوتے ہیں، تحقیق میں چوہوں کی غذا تبدیل نہیں ہوئی تھی مگر میٹابولزم میں ایسی تبدیلیاں آئیں جن سے جسمانی وزن میں اضافے کا امکان بڑھ گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نتائج میں حیرت انگیز دریافت یہ تھی کہ میٹابولزم متاثر ہونے سے بلڈ شوگر کی سطح پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور خون یا جگر پر چکنائی کے اجتماع کی روک تھام ہوتی ہے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ جانور دائمی تناؤ پر قابو پاسکتے ہیں۔
تحقیق کے نتائج سے ایسی ادویات کو تیار کرنے میں مدد مل سکے گی جو موٹاپے کے شکار افراد میں جسمانی گھڑی کے توازن کو درست کرسکیں گی۔