منکی پاکس، عالمی ادارہ صحت نے عوام سے مدد مانگ لی

16  اگست‬‮  2022

عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس وائرس کا نام بدلنے کے لیے عوام سے مدد طلب کرلی ہے تاکہ تیزی سے پھیلتے مرض کا بہتر نام رکھا جاسکے۔

رواں سال مئی میں عالمی سطح پر ابھرنے والے اس مرض کے نام پر عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کافی عرصے سے تحفظات ظاہر کیے جارہے ہیں۔

ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ وائرس کےموجودہ  نام سے بندروں سے امتیازی سلوک بڑھنے کا امکان ہے جن کا اس بیماری کے پھیلاؤ میں کوئی  خاص کردار نہیں۔

حال ہی میں برازیل میں بیماری پھیلنے کے خدشات پر لوگوں کی جانب سے بندروں پر حملے بڑھ گئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی ایک ترجمان نے کہا کہ اس بیماری کا نام طے شدہ اصولوں کے مطابق رکھا جائے گا۔

ترجمان کے مطابق ہم ایسے نام کو تلاش کرنا چاہتے ہیں جس میں کسی کو ہدف نہ بنایا گیا ہو اور اس حوالے سے ایک ویب سائٹ پر لوگ نام تجویز کرسکتے ہیں۔

منکی پاکس نام رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ اس وائرس کو سب سے پہلے 1958 میں ایک تحقیق کے دوران بندروں میں دریافت کیا گیا، حالانکہ بعد میں اس وائرس کو متعدد جانوروں میں بھی دریافت کیا گیا۔

انسانوں میں یہ بیماری سب سے پہلے جمہوریہ کانگو میں 1970 میں دریافت ہوئی تھی اور اس کے بعد دہائیوں تک مغربی اور وسطی افریقی ممالک تک ہی محدود رہی۔

مگر رواں سال مئی سے اس بیماری کے کیسز دنیا کے دیگر حصوں میں پھیلنا شروع ہوئے اور اب تک 31 ہزار سے زیادہ کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 12 مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے اسے عالمی ہیلتھ ایمرجنسی بھی قرار دیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved