امریکہ نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو 10 سال کیلئے چین میں فیکٹریاں بنانے سے روک دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس پابندی کا اطلاق امریکی حکومت سے فنڈز وصول کرنے والی کمپنیوں پر ہوگا، جس کا مقصد امریکی بزنس گروپوں کا چین پر انحصار کم کرنا ہے۔
امریکی محکمہ تجارت کے حکام کا کہنا ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ٹیکنالوجی فنڈز وصول کرنے والی کمپنیاں قومی سلامتی کی حفاظت پر کوئی سمجھوتا نہ کرسکیں، ان کو اس بات کی اجازت نہیں ہوگی کہ وہ امریکی پیسہ چین میں لگائیں۔
امریکی حکومت سے فنڈز حاصل کرنے والی کمپنیاں آئندہ 10 سال تک چین میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے کام نہیں کر سکیں گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب امریکی حکومت سیمی کنڈکٹر چپس بنانے والی ٹیکنالوجی کمپنیز کو 53 ارب ڈالر دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
یہ رقم ٹیکنالوجی کمپنیز کو اس لئے دی جائے گی تاکہ وہ سیمی کنڈکٹر چپس کی پیداوار بڑھائیں تاکہ چین سے برآمدات نہ کرنی پڑیں۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت اس سے قبل بھی چین کی آن لائن کمپنیوں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سمیت چین پر متعدد پابندیاں عائد کر چکا ہے۔