بالی وڈ کی مقبول جوڑی ایشوریا رائے اور ابھیشیک بچن کی شادی انڈسٹری کی ان شادیوں میں سے ایک تھی جسے بھارتی میڈیا سمیت انٹرنیشنل میڈیا پر بھی کافی پذیرائی ملی۔
2007 میں ہونے والی شادی کو کچھ اس وجہ سے بھی ضرورت سے زیادہ شہرت حاصل ہوئی کہ اُس وقت اداکار جوڑوں کی تعداد کچھ زیادہ نہیں تھی، اور ایشوریا اس وقت اپنے کیرئیر کی بلندیوں پر تھیں، کئی دیگر اداکاروں کے ساتھ ان کے معاشقے کی خبریں بھی تھیں۔
تاہم ابھیشک اور ایشوریا رائے کی شادی پر یہ افواہ خوب گردش کرتی رہی کہ اداکارہ کی کنڈلی ابھیشیک کی کنڈلی سے مل نہیں رہی اور ایشوریا ‘مانگلک’ ہیں جس کی وجہ سے ان کی شادی پہلے درخت سے کروائی جائے گی اور پھر ابھیشیک سے ہوگی۔
ہندو مذہب میں مانا جاتا ہے کہ جو شخص مانگلک ہوگا اس کا جیون ساتھی شادی کے چند عرصے بعد چل بسے گا، اسی لیے برے شگون سے بچنے کی خاطر اس شخص کی پہلے درخت یا کسی جانور سے شادی کرادی جاتی ہے۔
یہ خبر اس وقت پھیلنا شروع ہوئی جب ابھیشیک کے گھر والوں نے اعلان کیا کہ شادی ان کی رہائش گاہ ’جو ہو‘ میں ہوگی اور زیادہ ہنگامہ نہیں ہوگا، اس اعلان کے بعد لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کہ آخر معاملہ کیا ہے؟
تاہم شادی کے بعد ایک انٹرویو میں ایشوریا نے اس موضوع پر بات کی تھی اور کہا ‘سمجھ سے باہر ہے کہ یہ بات کہاں سے آئی؟ میں جب بھی بیرون ملک جاتی لوگ یہ ہی سوال پوچھتے کہ کیا آپ کی درخت سے شادی ہوئی تھی؟’
ایشوریا کے مطابق بھارتی میڈیا نے ان کی شادی پر انتہائی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی جس کا انہیں دکھ ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امیتابھ بچن نے بھی ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘کہاں ہے وہ درخت ؟ مجھے دکھاؤ، ایشوریا کی شادی صرف میرے بیٹے سے ہوئی ہے، آپ سمجھ لیں وہ درخت میرا بیٹا ابھیشیک ہی ہے’۔
خیال رہے کہ بھارت میں آج بھی متعدد لوگ سمجھتے ہیں کہ ایشوریا رائے کی شادی ابھیشیک سے قبل ایک درخت سے کروائی گئی تھی۔