میانمار کی عدالت نے آنگ سان سوچی اور ان کے مشیر آسٹریلوی شہری سین ٹرنل اور دیگر تین افراد کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت 3سال قید کی سزا سنا دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آنگ سان سوچی اور ان کے مشیر آسٹریلوی شہری سین ٹرنل اور دیگر تین افراد کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سزا سنائی گئی ہے، تاہم آسٹریلوی حکومت نے سین ٹرنل کی سزا کو مسترد کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
آنگ سان سوچی اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کریں گی انہیں اور سین ٹرنل کو گزشتہ سال بغاوت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔آنگ سان سوچی کوکرپشن سمیت دیگر الزمات پر پہلے ہی متعدد سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دونوں پر سرکاری راز ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا، جس میں زیادہ سے زیادہ 14 سال کی سزا ہے تاہم انہوں نے صحت جرم سے انکار کیاتھا۔
ذرائع نے کہا کہ دونوں کو تین، تین سال قید کی سزا ہوئی جس میں کوئی سخت مشقت شامل نہیں۔
خیال رہے کہ آنگ سان سوچی کو پہلے ہی الگ الگ مقدمات میں کم از کم 23 سال قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔