بیرسٹراعتزازاحسن نے کہا کہ حکومت کے آنے یا جانے کا سوال شماریات کا ہے اورنمبروں پرمنحصر ہے۔
لاہورہائی کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزازاحسن نے کہا کہ پاکستان میں ماضی کے علاوہ کوئی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔ چھ ماہ پہلے کیا کوئی یہ پیش گوئی کرسکتا تھا کہ یہ سب کچھ الٹ پلٹ ہو جائے گا۔ عمران خان باہر پھررہا ہوگا اورشہبازشریف کرسی پر بیٹھا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ شہبازشریف اور حمزہ صبح ضمانت کروا رہے ہوں گے اورشام کو حلف لے رہے ہوں گے۔ ن لیگ کے پاس ایسا ہنرہے کہ وہ کرسی سے چمٹے رہیں۔ انہوں نے کرسی سے چپکے رہنا ہے، خان کیلئے دشواری ہو رہی ہے۔ الیکشن کب تک ہوں گے اس پر پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔ ممکن ہے کہ پرسوں اعلان ہورہا ہوالیکشن ہوں گے اوربابا جی انتخابات کروائیں گے۔
بیرسٹراعتزازاحسن نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ بابا جی اس اسمبلی کو پورا سال دے دیں۔ الیکشن مسائل کا اہم حل ہوتا ہے، اتنا زیادہ تناؤ ہوگیا ہے کہ سیاست میں پہلے ایسے بیانات نہیں ہوتے تھے جس سطح پریہ لے گئے ہیں۔ مریم نواز بھی توتوکررہی ہیں اور عمران بھی توتوکررہا ہے۔ یہ بڑی پریشان کن صورتحال ہے۔