بھنگ کا نام سنتے ہی اس کا نشے کیلئے استعمال ذہن میں آتا ہے لیکن اس کے بہت مثبت استعمالات بھی ہیں۔
آج وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے موٹر وے کے قریب کلیام کے علاقے میں ایک ایکڑ پر بھنگ کی کاشت شروع کیلئے پہلے سرکاری منصوبے کا باضابطہ افتتاح کر دیا ہے، افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم فخر کے ساتھ منفی پہلو رکھنے والی اس فصل کا مثبت استعمال کریں گے اور زرمبادلہ کمائیں گے۔مزید ان کا کہنا تھا کہ بھنگ کے پودے سے نکالے جانے والےایک لٹر بی سی ڈی تیل کی قیمت 10 ہزار ڈالر ہے جبکہ ایک ایکڑ کی کاشت سے 10 لٹر کی پیداوار کی جا سکتی ہے۔ اس کے ایک بیج کی قیمت 12 ڈالر ہے ، ہم اس کے بیجوں کی پیداوار کیلئے بھی کام کریں گے۔ اس سے حاصل ہونے والی آمدن کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ اربوں ڈالر کی مارکیٹ ہے اور ہماری فضاء بھی اس کیلئے سازگار ہے، ہمیں اس دوڑ میں شامل ہونا ہو گا۔
بھنگ کی کاشت کے سرکاری منصوبے پر ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی اور وزارت سائنس کا ذیلی ادارہ پاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) مشترکہ طور پر کام کریں گے جس کے تحت 3 سال میں 5 ایکٹر پر بھنگ کاشت کی جائے گی۔