رواں برس اپریل میں مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالرز میں خریدنے کا معاہدہ کرنے والے ایلون مسک نے ایک بار پھر ٹوئٹر کو اسی رقم پر خریدنے کے لیے آمادگی کا اظہار کردیا۔
ایلون مسک نے ابتدائی طور پر اپریل 2022 میں ٹوئٹر کے فی شیئر کو 54 ڈالر سے زائد کی رقم میں خریدتے ہوئے اس کی بولی 44 ارب ڈالر لگائی تھی مگر بعد ازاں وہ ٹوئٹر پر جعلی اکاؤنٹس سمیت دیگر معاملات کو سبب بنا کر خریداری کے معاہدے سے مکر گئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے خریداری کے معاہدے سے مکرجانے کے بعد ٹوئٹر نے ان کے خلاف ریاست ڈیلاور کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا کہ انہیں ٹوئٹر کو خریدنے کا پابند بنایا جائے۔مذکورہ مقدمے کی سماعتیں رواں ماہ کے اختتام تک شروع ہونی ہے مگر ٹرائل سے قبل ہونے والی سماعتوں کا آغاز آئندہ ہفتے تک ہونے کی توقع ہے۔
عدالت میں ٹرائل کے آغاز سے قبل ہی ایلون مسک نے سیکیورٹیز ایکسچینج کے ذریعے ٹوئٹر کو دوبارہ خط بھیج کر پلیٹ فارم کو اعلان کردہ رقم کے تحت خریدنے کی رضامندی ظاہر کردی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایلون مسک نے سیکیورٹی ایکسچینج کو خط لکھ کر ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالرز کے عوض دوبارہ خریدنے کی پیش کش کی۔
مذکورہ خط سے متعلق ٹوئٹر نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ایلون مسک نے اعلان کردہ رقم یعنی 54 ڈالر فی شیئر خریدنے کے لیے خط بھیج دیا ہے۔
Twitter issued this statement about today’s news: We received the letter from the Musk parties which they have filed with the SEC. The intention of the Company is to close the transaction at $54.20 per share.
— Twitter Investor Relations (@TwitterIR) October 4, 2022
اگرچہ ٹوئٹر نے ایلون مسک کے خط ملنے کی تصدیق کی، تاہم پلیٹ فارم نے یہ واضح نہیں کیا کہ دونوں فریقین کے درمیان خریداری کا معاہدہ آگے بڑھا یا نہیں؟