لاپتہ شہری کا کیس، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ پولیس کے رویے پر برہم

24  ‬‮نومبر‬‮  2022

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق لاپتہ شہری کے کیس میں پولیس کے رویے پر برہم ہو گئے اور کہا کہ اس کیس میں ہم اپنی آبزرویشن دیں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر 17 نومبر سے لاپتہ شہری کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

پولیس نے عثمان شاہ کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہری کو کل شام ہم نے گرفتار کیا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے شہری کو روسٹرم پر پر بلا لیا اور سوال کیا کہ آپ کو کس نے اور کب اٹھایا؟

شہری نے جواب دیا کہ مجھے 17 تاریخ کو اسلام آباد سے اٹھایا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق پھر سوال کیا کہ آپ کو کہاں لے کر گئے تھے؟

شہری نے کہا کہ کچھ پتہ نہیں کہاں لے گئے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس سے سوال کیا کہ کیا آپ سمجھا کر لائے ہیں اسے کیا بولنا ہے؟

سرکاری وکیل نے کہا کہ ہم نے کل شام کو انہیں گرفتار کیا، ان پر کیس ہے۔

عدالت نے کہا کہ شام میں اچانک کیا معجزہ ہوا ہے، ہم نے کہا آئی جی آئے گا اور ساتھ بندہ ہی آ گیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نہ میں اس میں ضمانت دے سکتا ہوں نہ کوئی آرڈر، آبزرویشن دوں گا۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہمارا ملزم آئی جی اسلام آباد ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اسی لیے کہہ رہے ہیں ہم آبزرویشن دیں گے۔

عدالتی ریمارکس کے بعد پولیس بازیاب شہری کو ہتھکڑی سمیت عدالت سے واپس لے گئی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved