افغانستان میں حزب اسلامی کے مرکزی دفتر پر حملہ، گلبدین حکمت یار محفوظ

3  دسمبر‬‮  2022

گلبدین حکمت یار کی جماعت حزب اسلامی کے ہیڈکوارٹر میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران ایک کار دھماکے میں تباہ ہوگئی جس میں دو حملہ آور ہلاک گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں روسی قبضے کے خلاف طویل عسکری جدوجہد اور 1996ء میں وزیراعظم بننے والے گلبدین حکمت یار کی جماعت حزب اسلامی کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا گیا ہے۔

جس وقت حزب اسلامی کے مرکزی دفتر پر حملہ کیا گیا، گلبدین حکمت یار بھی اندر موجود تھے۔

حملہ آوروں کی تعداد تین تھی جو ایک کار میں سوار تھے۔ کار نے ہیڈکوارٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی، گارڈز نے فائرنگ کردی اور کار میں دھماکا ہوگیا جس میں 2 حملہ آور مارے گئے جب کہ ایک فرار ہوگیا۔

حزب اسلامی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ دھماکہ مرکزی دروازے کے باہر ہوا اور حملہ آور اندر گھسنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ ہیڈکوارٹر کے باہر عمارت کو معمولی نقصان پہنچا۔

گلبدین حکمت یار جو اس حملے کے وقت وہاں موجود تھے۔ حملے میں محفوظ رہے۔

دوسری جانب ضلعی پولیس کا دعویٰ ہے کہ حملے کے بعد فرار ہونے والے تیسرے حملہ آور کو حراست میں لے لیا ہے جس سے تفتیش جاری ہے۔

یاد رہے کہ حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار افغانستان میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد بیرون ملک منتقل ہوگئے تھے اور حامد کرزئی حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد کی نگرانی کرتے رہے۔

بعد ازاں 2016ء میں اشرف غنی حکومت کے ساتھ امن معاہدے کے بعد افغانستان واپس آئے اور انتخابات میں بھی حصہ لیا لیکن کامیاب نہ ہوسکے اور تاحال طالبان حکومت میں بھی جگہ نہیں بنا پائے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved