انقرا۔ 3 اکتوبر (اے پی پی): ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی کے اہداف میں معیار، استحکام، آمدنی کی منصفانہ تقسیم اور نوجوانوں کو روزگار کے نئے امکانات کی فراہمی ہمارے لئے نہایت اہمیت کے حامل پہلو ہیں۔ ترک نشریاتی ادارے کے مطابق صدررجب طیب اردوان نے قومی اسمبلی کی جنرل کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے نئے آئین، دہشت گردی، اقتصادیات، خارجہ پالیسی اور علاقائی و بین الاقوامی موضوعات پر بات کی۔انہوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحرانی دور میں ہم نے اس سرمایہ کاری کا پھل کھایا ہے کہ جو ہم نے صحت کے انفراسٹرکچر اور انسانی وسائل کے شعبے میں کی تھی اور یہ ہمارے لئے بہت خوشی کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے ہدف میں بھی ترقی کا معیار، استحکام، آمدنی کی منصفانہ تقسیم اور نوجوان کو روزگار کے نئے مواقع کی فراہمی ہمارے لئے نہایت اہمیت کے حامل پہلو ہیں۔ماحولیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیرس موسمیاتی سمجھوتے کو اسمبلی کی منظوری کے لئے پیش کرنے کے بارے میں بھی پُرعزم ہیں،اسمبلی کی منظوری ہمارے شروع کروائے گئے سبز ترقیاتی انقلاب کی نوید ہو گی۔شام کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ترک صدرنے کہا ہے کہ ہم نے مہاجرین کے بحران کے منظّم کنٹرول کے معاملے میں عالمی برادری کی عاجزی کا مشاہدہ کیا ہے۔
ایسے حالات میں کہ جب ترکی 4 ملین مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے ایسے ممالک بھی ہیں کہ جو اپنی سرحدوں پر بیٹھے چند ہزار مہاجرین کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھے ہوئے ہیں، مذکورہ ممالک صرف مہاجرین کے ساتھ ہی بدسلوکی نہیں کر رہے بلکہ اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلقہ قوانین کی بھی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ اس کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جاتا کہ بحیرہ روم میں ہر سال کتنے مہاجرین سمندر کی بے رحم لہروں کی نذر ہو رہے ہیں۔