سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ابھی کسی پارٹی کے ساتھ جانے کا فیصلہ نہیں کیاہے۔
راولپنڈی مورگاہ عوامی مہم کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ عمران خان سے عزت و احترام کا رشتہ ہے، ن لیگ میں رہا ہوں ان سے بھی اچھے رابطے ہیں، ن لیگ اور پی ٹی آئی سے رابطے میں ہوں حلقے کی عوام سے مشورے کے بعد فیصلہ کروں گا۔
ان کہنا تھا کہ آج ن لیگ میں وہی کچھ صحیح ہے جو نواز شریف کہتا ہے، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی میں وہی صحیح جو عمران خان زرداری کہتا ہے، یہ سیاست نہیں سیاست میں اختلاف رائے ہوتا ہے۔ان کہناتھا کہ راولپنڈی میں نے 35 سال کی سیاست میں کبھی بے ایمانی نہیں کی،آج کل بڑے بڑے لوگوں پر الزامات ہیں،میں اس لئے خاموش بیٹھا ہوں کی اب گالی کی سیاست ہورہی ہے۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں نے جس پارٹی کے لئے کام کیا ان کے خلاف بات نہیں کروں گا،عمران خان میرے ساتھ بہت اچھا ہے میں اسکے خلاف بھی بات نہیں کروں گا،ن لیگ اور پی ٹی آئی کی سیاست اب دشمنی میں بدل چکی ہے
انکاکہنا تھا کہ یہ بھی ہوسکتا ہے آزاد ہی الیکشن لڑوں، الیکشن بہت سی سختیاں کم کردیتا ہے، پنجاب میں جو ہورہا ہے اس سے مجھے دور رکھیں، جب سے پیدا ہوا ہوں یہی سنا ہے کہ احتساب ہو رہا ہے مگر احتساب جب ہوا یکطرفہ ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے ذہن میں جو خاکہ ہے کامیاب ہو کر اسمبلی میں پیش کروں گا،جو میرے حلقے سے کامیاب ہوا اس نے حلقے کے لوگوں کے لئے کچھ نہیں کیا،میرے حلقے سے کامیاب ہونے والے نے جعلی ڈگری سے ملک کی بدنامی کی۔
سابق وزیرد اخلہ کاکہنا تھا کہ میرے مخالف نے اگر خدمت کا دسواں حصہ بھی کام کیا تو اسکو ووٹ دو، آپ مجھے ووٹ دیں گے تو شرمندگی نہیں ہو گی، مجھے لوگ کہتے تھے کہ آپ خاموش بیٹھے رہے تو لوگ بھول جائیں گے۔