چین کے صنعتی صوبے ژجیانگ میں کورونا کے ایک دن میں 10 لاکھ نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور اس تعداد کے دگنا ہونے کے خدشات بڑھ گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں زیرو کورونا ٹالیرنس پالیسی کے باوجود مہلک وائرس کی نئی لہر انتہائی تیز رفتاری سے بڑھ رہی ہے۔
شنگھائی کے نزدیک واقع صوبے ژجیانگ میں کورونا کیسز میں اضافے کے باعث لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیا جا رہا ہے تاہم حالات کنٹرول سے باہر ہیں۔
چین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ صوبے ژجیانگ میں زیادہ مریضوں میں معمولی علامات ہیں وہ گھر پر قرنطینہ میں ہے جب کہ 13 ہزار 583 اسپتال میں داخل ہیں۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبے ژجیانگ میں کورونا سے متاثر 242 مریضوں کی حالت نازک ہے اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل ہیں۔
چین میں کورونا کی اس نئی لہر نے عالمی قوتوں کو بھی تشویش میں مبتلا کردیا ہے اور وہ شکوہ کر رہے ہیں کہ چین ایک بار پھر درست حقائق سامنے نہیں لارہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اب چین نے روزانہ کی بنیاد پر سامنے آنے والے نئے کورونا کیسز کی تعداد بتانے سے گریز کرنا شروع کردیا ہے جس لگتا ہے کہ معاملہ گھمبیر ہے۔