روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین کو 4 مقبوضہ علاقوں سے متعلق الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری تجاویز پر عمل نہیں کیا گیا تو سخت ردعمل دیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ یوکرین کو روس کے ساتھ الحاق کرنے والےعلاقوں لوہانسک، ڈونیسک، زاپوریزہیا اور خیرسون کے بارے میں ہماری تجاویز کو پورا کرنا ہوگا اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے۔
روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ان علاقوں سے روس کی سلامتی کو لاحق خطرات کے لیے یوکرین کو کچھ تجاویز دی تھیں لیکن اب بھی ان علاقوں میں شرپسندوں کو یوکرین کی حمایت حاصل ہے۔
وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یہ بھی کہا کہ اب گیند امریکا اور یوکرین کے کورٹ میں ہے جو لوہانسک، ڈونیسک، زاپوریزہیا اور خیرسون میں فضول مزاحمت کو روکیں گے۔
روسی وزیر خارجہ نے دھمکی دی کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو یوکرین اور امریکا جان لیں کہ بہت دیر ہوجائے گی اور روس اپنی سلامتی کی حفاظت کے لیے ہر قدم اُٹھائے گا۔
گزشتہ ہفتے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اعتراف کیا کہ چاروں مقبوضہ علاقوں میں صورت حال انتہائی پیچیدہ ہے جہاں سے روس کے بقیہ علاقوں میں بھی سیکیورٹی کو خدشات رہیں گے۔
یاد رہے کہ روس نے ستمبر میں اپنے حمایت یافتہ باغی جنگجوؤں کی مدد سے لوہانسک، ڈونیسک، زاپوریزہیا اور خیرسون کا کنٹرول حاصل کرکے باغیوں کی حکومت قائم کردی تھی اور ان علاقوں کے روس سے الحاق کا متنازع ریفرنڈم بھی کرایا تھا۔
صدر پیوٹن نے دعویٰ کیا تھا کہ چاروں علاقوں کے عوام نے ریفرنڈم میں روس کے ساتھ الحاق کے حق میں ووٹ دیا جس کے بعد یہ علاقے اب سے روس کا حصہ ہیں جس پر یوکرین اور مغربی ممالک سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
روس کے ساتھ الحاق کے دعوے کے چند ہفتوں بعد ہی مزاحمت کاروں نے یوکرینی فوج کی مدد سے خیرسون کے علاقائی دارالحکومت کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا اور تقریباً 10 ہزار مربع کلومیٹر علاقے س روسی فوج کو بیدخل کردیا تھا۔