امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا کی ارتھ آبزرویٹری سیٹلائٹ (زمین کا مشاہدہ کرنے والی خلائی رسد گاہ) کے مطابق زمین پر سرد ترین مقام براعظم انٹارکٹکا میں ایک پہاڑی چوٹی ہے۔
یہ چوٹی براعظم کے مشرقی سطح مرتفع میں ہے۔ ناسا کے مطابق یہاں پر سردیوں میں درجہ حرارت 135 اعشاریہ 8 ڈگری فارن ہائٹ (منفی 93 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ) تک گرسکتا ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکا کے زیادہ تر علاقے شدید سردی اور برفانی طوفان کی زد میں رہے اور اس کے نتیجے میں بہت زیادہ برفباری بھی ہوئی۔
جبکہ تباہی پھیلانے والی ہواؤں کے ساتھ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے 20 درجے نیچے یعنی منفی 20 تک گر گئی تھی۔
اس صورتحال کا اگر کسی بھی اوسط شخص کو براہ راست 10 منٹ تک سامنا کرنے پڑے تو وہ فروسٹ بائٹ میں مبتلا ہوسکتا ہے (فروسٹ بائٹ میں جسم کے اعضا ٹوٹ کر گرجاتے ہیں)۔
اب اگر امریکا میں برفانی طوفان اور شدید سردی کا تقابل زمین کے مذکورہ بالا سرد ترین مقام سے کریں تو یہ اس خطرناک ترین سرد مقام سے کوئی مقابلہ نہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق زمین کے اس سرد ترین مقام کا درجہ حرارت مریخ کے بعض علاقوں سے بہت کم ہے۔
واضح رہے کہ مریخ، زمین کے مقابلے میں سورج سے بہت دوری پر ہے۔ مریخ کا اوسط درجہ حرارت 81 ڈگری فارن ہائٹ ہے، لیکن سردیوں میں یہ منفی 220 ڈگری تک گرجاتا ہے۔