افغانستان میں خواتین پر پابندیاں، اقوام متحدہ نے متعدد امدادی سرگرمیاں معطل کردیں

30  دسمبر‬‮  2022

 اقوام متحدہ نے افغانستان میں طالبان کی جانب سے خواتین امدادی کارکنوں پر پابندی کے بعد متعدد امدادی سرگرمیاں عارضی طور پر بند کر دیں۔ 

خلیجی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق  اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس کے ساتھ اقوام متحدہ کی اہم ایجنسیوں اور بین الاقوامی امدادی گروپوں کے سربراہوں نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کے شعبے میں کام کرنے والی خواتین پر پابندی کو واپس لے اور خواتین پراسکول، کالج، یونیورسٹی اور عوامی مقامات پر میں جانے پر پابندی لگانے والی تمام ہدایات کو کالعدم قرار دے۔

اقوام متحدہ کے نمائندوں اور امدادی اداروں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ خواتین عملہ افغانستان میں انسانی ہمدردی سے متعلق سرگرمیوں کے ہر پہلو کی کلید ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ خواتین کو کام کرنے سے روکنا ہزاروں افغان شہریوں کے لیے جان لیوا ہوسکتا ہے، پہلے ہی کچھ اہم پروگراموں کو خواتین عملے کی کمی کی وجہ سے عارضی طور پر روکنا پڑا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم ان آپریشنل رکاوٹوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے جو اب ایک انسانی برادری کے طور پر ہمیں درپیش ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved