عمران خان 2017ء میں بھی جنرل باجوہ سے ملتے تھے، عون چوہدری

30  دسمبر‬‮  2022

عمران خان کے سابق قریبی ساتھی عون چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کو 2017ء میں این آر او ملا۔

جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عون چوہدری نے کہا کہ میں حلفاً کہتا ہوں کہ عمران خان نااہلی کیس میں عمران خان کے ڈاکیومنٹ پورے نہیں تھے، اس بات کے بھی گواہ ہیں کہ عمران خان وزیراعظم بننے سے پہلے 2017ء میں بھی جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملتے تھے، عمران خان کو صادق اور امین قرار دلوانے کیلئے بیلنسنگ ایکٹ کے طور پر جہانگیر ترین کو نااہل کیا گیا۔

عون چوہدری نے دعویٰ کیا کہ جہانگیر ترین کی سپریم کورٹ میں ریویو پٹیشن آئی تو خود عمران خان نے اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کو فون کیا کہ اسے مسترد کردیں اور جہانگیر ترین کو نااہل رہنے دیں۔

عمران خان کے سابق قریبی ساتھی عون چوہدری نے انکشاف کیا کہ وہ عمران خان کی تقریبِ حلف برداری میں اس لیے نہیں گئے کیوں کہ عمران خان نے میسج کر کے کہا بشریٰ بی بی نے خواب دیکھا ہے تم حلف برداری میں نہیں آسکتے ۔عون چوہدری نے مزید کہا کہ شادی کے بعد ایک ڈنر پر ان کے سامنے بشریٰ بی بی نے جہانگیر ترین سے کہا کہ وہ جادوگرنی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی بشریٰ بی بی سے شادی کے بعد ماحول یہ ہو گیا تھا کہ جو انہیں مرشد بنالے گا وہ گُڈ بُک میں آجائے گا، عمران خان کے ناپسندیدہ لوگ بھی بشریٰ بی بی کی بیعت کرکے عمران کے قریب آگئے۔

عون چوہدری نے کہا کہ انہوں نے عمران خان سے کہا پنجاب میں کرپشن ہو رہی ہے، فرح گوگی اور احسن گجر کا بتایا تو عمران نے انہیں عہدے سے ہی ہٹا دیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved