گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں دوبارہ شمولیت کی تو دعا کی تھی تو گورنر کا منصب ملا، الطاف حسین کا مسئلہ اسٹیٹ کے ساتھ ہے وفاق کے بطور نمائندہ ریاست کے ساتھ کھڑا ہوں۔
داتا گنج بخش کے مزار پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا ہے کہ حضرت داتا گنج بخش کے مزار پر شکرانے کی حاضری دینے آیا اور یہاں آکر جو دل کو سکون ملا اُسے بیان نہیں کرسکتا، داتا دربار پر پاکستان، صوبے اور شہر کے لیے دعا کی۔انہوں نے کہا کہ میرا شہر کراچی جسے غریب سمجھ کر کوئی منہ نہیں لگا رہا، روشنیوں کا شہر معیشت کا حب کو نظر لگ گئی ہے، ملک میں معاشی استحکام آئے کراچی میں گیس پانی بجلی نہیں ہے وہ دستیاب ہوں۔لاہور سے دلی لگائو ہے جس نے لاہور نہیں دیکھا اس نے کچھ نہیں دیکھا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ نئے سال کا پہلا دن پرانا سال پریشانی میں گزرا، اگر آج بھی ایک دوسرے سے ایمانداری سے چیزوں کو آگے لے کر نہیں جائیں گے منظر نامہ سامنے ہے، اتفاق کے بجائے نفاق کو جنم دیا تو اتحاد ختم ہو سکتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے جو پیپلزپارٹی نے معاہدہ پر دستخط اور وعدے کئے پیپلزپارٹی اسے پورا کرے، اگر وعدے پورے نہ کیے گئے تو ایم کیو ایم پاکستان پھر اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہوگی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک سے محبت کرنے کا یقین ہے، چاہتا ہوں سب میں اتفاق رائے قائم ہو اس لئے ایم کیو ایم کے تمام گروپوں کو اتحاد پیدا کرنے دوستوں کو ملانے کا کام کریں گے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ پرویز الہی اور گورنر پنجاب سے ملاقات ہوئی دوبارہ ایک ہفتہ بعد آ جاؤں گا، شہبازشریف گورنر بننے کے بعد تین ملاقاتیں ہوئی فون پر بھی رابطہ ہے، شہبازشریف کو کہا ایم کیو ایم گلہ کررہے ہیں پیپلزپارٹی معاہدہ پر عمل درآمد نہیں کر رہے یقین دلایا آصف زرداری وبلاول بھٹوسے بات کریں گے۔