سابق صدر آصف علی زرداری مستقبل کی سیاست کے لیے سرگرم ہو گئے۔
بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے 3 اور پی ٹی آئی کے ایک رکن صوبائی اسمبلی کی پیپلز پارٹی میں شمولیت غیر معمولی واقعہ قرار دی گئی ہے۔ادھر نوازشریف نے بھی ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کے لیے آصف زرداری کے ساتھ رابطہ کیا اور نواز شریف کی ہدایت پر ہی وفاقی حکومت کا وفد آج کراچی پہنچےگا۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق آصف زرداری کے سیاسی جوڑ توڑ کے لیے متحرک ہونے کو حکمران اتحاد کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
باپ پارٹی کے 3ارکان بلوچستان اسمبلی میر ظہور بلیدی، میر عارف جان محمد حسنی، میر سلیم کھوسو اور پی ٹی آئی کے میر نعمت اللہ زہری کی زرداری سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی میں شمولیت کو مستقبل کی سیاست کے حوالے سے انتہائی غیر معمولی واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔
حسن اتفاق ہے کہ ماضی میں بھی سیاسی تبدیلیوں کا آغاز بلوچستان سے ہوتا تھا جب کہ اس بار بھی 4 منتخب ممبران صوبائی اسمبلی کی پیپلز پارٹی میں شمولیت بھی بلوچستان سے ہوئی ہے۔