مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے دعویٰ کیا ہےکہ اعتمادکے ووٹ میں پرویز الہٰی کو 25 سے 30 ارکان ووٹ نہیں دیں گے۔
نجی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نےکہا اگلے 10 سے 15 روز بعد پرویز الہٰی وزیراعلیٰ کے عہدے پر نظر نہیں آرہے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کو پنجاب اسمبلی میں پرویز الہٰی کے لیے 186 ووٹ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے،عمران خان کو آگاہ کردیا گیا ہےکہ بعض ارکان کے پارٹی پالیسی کے خلاف جانےکا خدشہ ہے۔
اس وقت تحریک انصاف کے دعوے کے مطابق انہیں 187 ارکان کی حمایت حاصل ہے اور اگر دو ارکان بھی غیر حاضر ہوئے تو پرویز الہٰی اعتماد کا ووٹ ہار جائیں گے۔
عمران خان نے 11 جنوری سے پہلے ہر صورت میں اعتماد کا ووٹ یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے اور اس حوالے سے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، عثمان بزدار، اسلم اقبال اور محمود الرشید کو اہم ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے عمران خان نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ہمارے تین ایم اے ایز کو پرویز الٰہی کو ووٹ نہ دینے کیلئے کالز آ رہی ہیں۔ وسری جانب ایم ڈبلیو ایم کی ایم پی اے سیدہ زہرہ نقوی نے بھی پوریز الٰہی کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن پنجاب اسمبلی مومنہ وحید نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو اعتماد کا ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔
مومنہ وحید کا کہنا تھاکہ پرویزالہٰی کواعتمادکاووٹ نہیں دوں گی، آج تحریک انصاف میں پُرانا کارکن دلبرداشتہ ہے۔