پارلیمنٹ حملہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی بریت کے خلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پارلیمنٹ حملہ کیس میں عمران خان، پرویز خٹک اور دیگر کی بریت کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت مقرر کی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے پیر کو اپیل سماعت کیلئے مقرر کردی ہے۔
عدالت عالیہ اسلام آباد کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ڈویژن پیر کو وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت کرے گا۔
وفاق نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کے ذریعے عمران خان کی بریت کے فیصلے کو چیلنج کر رکھا ہے۔
وفاق کی جانب سے دائر اپیل میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی بریت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ خلاف قانون ہے، ٹرائل کورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کیا لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
اپیل میں کہا گیا کہ عمران خان کے ارتکاب جرم کے کافی دستاویزی اور ویڈیوز ریکارڈ پر ہیں۔
وفاق کی جانب سے اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے عینی شاہدین کے بیانات کو نظرانداز کر کے عمران خان کو بری کیا۔
اپیل میں کہا گیا کہ پبلک پراسیکیوٹرز نے خلاف قانون عمران خان کی بریت کی حمایت کی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 29 اکتوبر 2020ء کو پارلیمنٹ حملہ کیس میں عمران خان، پرویز خٹک اور دیگر رہنماؤں کی بریت کا فیصلہ سنایا تھا۔