ملک میں آٹے کی قلت دور کرنے کےلیے حکومت کی جانب سے گندم درآمد کی جارہی ہے۔
روس سے حکومتی سطح پر منگوائی جانیوالی گندم کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی ہے۔ وزارت فوڈ سکیورٹی حکام نے بتایا کہ روس سے گندم کے دو جہاز پہنچے ہیں۔ روس سے مزید ساڑھے 4 لاکھ ٹن گندم بذریعہ گوادر پاکستان پہنچے گی۔
حکومتی سطح پر مجموعی طور پرساڑھے 7 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جا رہی ہے۔ 30 مارچ تک روس سے حکومتی سطح پر درآمد کی جانیوالی گندم کے تمام جہاز پاکستان پہنچ جائیں گے۔
مختلف ممالک سے بھی درآمدی گندم لیکر جہاز کراچی پورٹ پہنچ چکے ہیں۔ اب تک ساڑھے تین لاکھ ٹن گندم کراچی پورٹ آچکی ہے۔
ملک میں گندم کے 44 لاکھ 37 ہزار میٹرک ٹن اسٹاک موجود
ذرائع وزرات نیشنل فوڈ سیکورٹی کے مطابق ملک میں گندم کے 44 لاکھ 37 ہزار میٹرک ٹن اسٹاک موجود ہیں جو اپریل کے آخر تک کے لیے کافی ہیں۔ 13 لاکھ میٹرک ٹن درآمدی گندم اس کے علاوہ ہے۔
پنجاب کے پاس 22 لاکھ 5 ہزار میٹرک ٹن اسٹاک ہے جو 106 دن کے لیے کافی ہے جبکہ پنجاب میں مقامی نئی گندم 82 دن میں آجائے گی۔
سندھ کے پاس 8 لاکھ 37 ہزار میٹرک ٹن گندم ہیں، جو 98 دن کے لیے کافی ہیں۔ سندھ میں نئی مقامی گندم 70 دن میں آجائے گئی۔
کے پی کے پاس 6 لاکھ 46 ہزار میٹرک ٹن گندم موجود ہے جو 152 دن کے لیے کافی ہے۔ وہاں بھی 96 دن بعد نئی گندم دستیاب ہو گی۔
وفاقی نے صوبوں کو پاسکو سے مزید گندم دینے کی آفر کی ہے۔ پاسکو پہلے ہی سندھ کو پانچ ، پنجاب کو پانچ اور کے کو 12 لاکھ گندم جاری کر چکا ہے۔
پنجاب نے ابھی پاسکو سے 5 لاکھ میں سے ایک لاکھ 62 ہزار، سندھ نے اڑھائی لاکھ میٹرک ٹن اور کے پی نے ساڑھے چھ ہزار گندم اٹھائی ہے۔