متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے جعلی حلقہ بندیوں کے اپنے مؤقف سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے اور بلدیاتی الیکشن کے اعلان پر وزرا کے استعفوں اور دیگر آپشن پر مشاورت شروع کردی ہے۔
اس حوالے سے بہادرآباد مرکز میں رابطہ کمیٹی کا طویل اجلاس ہوا تاہم اس میں بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے یا نہ لینے کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا جس کے بعد رابطہ کمیٹی کی پریس کانفرنس تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔
ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال نے اس حوالے سے بتایا کہ دو سے تین گھنٹے میں صورتحال واضح ہوگی ۔رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنما گورنر ہاؤس روانہ ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل یہ خبر بھی آئی تھی کہ اجلاس میں شریک بیشتر اراکین رابطہ کمیٹی نے بلدیاتی انتخابات میں بھرپورحصہ لینے کی تجویز دی ہے۔ایم کیو ایم ترجمان کا کہنا ہےکہ رابطہ کمیٹی نے جعلی حلقہ بندیوں کے مؤقف سے پیچھے نہ ہٹنےکا فیصلہ کیا ہے، جعلی حلقہ بندیوں کے خلاف کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، رابطہ کمیٹی وزرا کے استعفوں اور دیگر آپشن پر مشاورت کر رہی ہے، حلقہ بندیوں کی درستی کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے حتمی رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی نےقانونی ٹیم کو بھی مشاورت کیلئے طلب کیا تھا۔
اجلاس سے قبل وفاقی وزیر امین الحق نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئےکہا کہ وزارت اہم نہیں، شہر اور پارٹی اہم ہے، میں پارٹی کے فیصلوں کا پابند ہوں، خالد مقبول جو فیصلہ کریں گے قبول ہوگا، شہرکے مفاد میں جو بہتر ہوگا وہ کریں گے۔