اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر ملکی قیادت نے حکم دیا تو ایران کے جوہری مراکز پر حملے میں زرا دیر نہیں لگائیں گے۔
خلیجی جریدے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے اعلیٰ افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایران کی جوہری تنصیبات ہر وقت ہمارے نشانے پر ہیں جیسے ہی ملکی قیادت حکم دے گی، حملہ کردیں گے۔
اسرائیلی اعلیٰ فوجی افسر نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت ملکی قیادت حملے کی تیاری کا حکم دے چکی ہے جس کے تناظر میں جنگی طیاروں اور گولہ بارود کی خریداری جاری ہے تاکہ حملوں کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنایا جا سکے۔
میڈیا سے گفتگو میں اسرائیلی فوج کے عہدیدار کا یہ بھی کہنا تھا کہ شام میں ایران کی فوجی پوزیشن کو متاثر کرنے کے لیے وہاں بھی دور درراز علاقوں میں ایرانی عسکری ٹھکانوں پر کارروائی کرتے رہتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے افسر نے ان فوجی کارروائی کی وجہ شام، لبنان اور عراق میں ایران کی پوزیشننگ اور خطرات کو قرار دیا۔
اسرائیل نے 2021ء میں ایران کے جوہری پلانٹ کے کمپیوٹرز پر سائبر حملہ کرکے ڈیٹا ہیک کیا تھا۔
واضح رہے کہ اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کرنے پر امریکا سے بھی ناراض ہے اور کئی بار ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا عندیہ دے چکا ہے۔