وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے ق لیگ کو تحریک انصاف میں ضم کرنے کے عوض مونس الہٰی کے لئے پنجاب کی صدارت مانگ لی۔ سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے مشاورت کے لئے مہلت طلب کی ہے۔
قوی امکان ہے کہ عمران خان، مونس الہٰی کو وسطی پنجاب کا صدر بنانے پر رضا مند ہو جائیں گے۔ اگرچہ آئینی و قانوی تقاضے کے مختلف پہلور غور طلب ہیں کیونکہ پارٹی سربراہ شجاعت اور جنرل سیکرٹری طارق بشیر چیمہ ہیں۔ صدر اور جنرل سیکرٹری کی رضا مندی کے برعکس پارٹی کا صوبائی صدر کس طرح اپنی پارٹی تحریک انصاف میں ضم کرسکتا ہے۔ تاہم یہ بات تقریبا حتمی ہے کہ پرویز الہٰی اپنے گروپ کے دس ایم پی اے اور دو ایم این اے مونس الہٰی، حسین الہٰی کو لیکر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں گے جس کا طریقہ کار، قواعد و شرائط طے کی جا رہی ہیں۔