رہنما تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسپیکر کو اپنے استعفوں سے متعلق خط لکھا اور ملاقات کیلئے کہا لیکن ہمیں تحریری جواب دیا گیا کہ ایسا نہیں ہوتا،ایک ایک ممبر کو بلاکر تسلی کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو بچانے کیلئے یہ حرکت کی گئی، موجودہ اپوزیشن لیڈر ان کے ہاتھ کی گھڑی ہیں، ہم نےفیصلہ کیا اسپیکر کو درخواست دے کر اپنا اپوزیشن لیڈر نامزد کرائیں گے، لیڈرآف اپوزیشن ہمارا بنتا ہے تو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی وہی ہونا چاہیے۔
شاہ محمود نے کہا کہ استعفے قبول کرنے ہیں تو 125 استعفے پڑے ہیں تمام قبول کریں، یہ سلیکشن بدنیتی پر مبنی ہوگی، یہ نظام کے ساتھ کھیلا جارہا ہے، 35استعفوں کی منظوری سے متعلق لائحہ عمل پر مشاورت کریں گے، عدالت نے بھی ایک طریقہ کار کا تعین کیا تھا، اسپیکر نے بھی کہا کہ وہ عدالتی طریقہ کار کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے استعفوں پر اعتراض لگایا گیاتھا کہ ہاتھ سے لکھے ہوئے نہیں، الیکشن کمیشن کا غیرجانبدارانہ معیار بتدریج کم ہو رہا ہے، استعفے قبول کرنے ہیں تو سب قبول کریں سلیکشن بدنیتی ہے۔