سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ سے روکنے کیلیے پولنگ کا طریقہ کار مشکل بنا دیا گیا۔
سپریم کورٹ میں سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے عمران خان اور شیخ رشید کی درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا۔معاونت کے لیے اٹارنی جنرل اور نادرا کو بھی نوٹسسز جاری کیے گئے۔ وکیل داؤد غزنوی کی الیکشن ایکٹ ترمیم کیخلاف اپیل پر بھی نوٹس جاری کیا گیا۔
جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے پاکستان آنا ہوگا یا باہر رہ کر بھی ووٹ ڈال سکتے ہیں ۔بظاہرووٹنگ کا طریقہ اتنا مشکل بنا دیا گیا ہے کہ اوورسیز ووٹ ڈال ہی نہ سکیں۔ ووٹ کا حق ختم نہیں کیا گیا مسئلہ صرف طریقہ کار کا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا تھا۔ الیکشن ایکٹ میں ترمیم عدالتی فیصلے کی روح کے خلاف ہے۔ عدالت کے حکم پر نادرا نے سسٹم بنایا اور ضمنی انتخابات میں تجربہ ہوا تھا۔ ضمنی انتخابات میں کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا۔ترمیم کرکے دوبارہ پائلٹ پراجیکٹ کرنے کا کہا گیا تاکہ قانون سازی ہوسکے۔
عدالت نے کہا نادرا اور الیکشن کمیشن معاونت کریں کہ بنایا گیا سسٹم معیار کے مطابق ہے یا نہیں۔ کیس کی سماعت مزید دو ہفتے کیلئے ملتوی کر دی گئی۔