سویڈن کا گستاخ کارٹونسٹ 75 سالہ لارس ولکس 2 پولیس اہلکاروں کے ہمراہ ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوگیا۔
سویڈن میڈیا کے مطابق ابھی تک پولیس نے ٹریفک حادثے کی معلومات شیئر نہیں کیں لیکن لارس ولکس کے ساتھیوں نے ملعون کارٹونسٹ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
لارس ولکس پولیس کی گاڑی میں 2 اہلکاروں کے ہمراہ سفر کر رہا تھا جسےجنوبی سویڈن کے قصبے مارکیریڈ کے قریب ایک بے قابو ٹرک نے ٹکر مار دی، جس کی وجہ سے گاڑی میں آگ بڑھک اٹھی اور گستاخ رسول 2 پولیس محافظوں سمیت جل کر جاں بحق ہو گیا، جبکہ ٹرک ڈرائیور کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یاد رہے کہ 2007ء میں نبی ﷺ کے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے بعد ملعون لارس ولکس کی جان کو خطرہ ہونے کے باعث وہ پولیس کی حفاظت میں رہ رہا تھا۔
پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکے بنانے والا ملعون سڑک حادثے میں جل مراhttps://t.co/tRlqYiu3qY pic.twitter.com/OQh7uSK6GZ
— العربیہ اردو (@AlArabiya_Ur) October 4, 2021
عالمی میڈیا کے مطابق مقامی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا کہ کار اور ٹرک کی ٹکر کیسے ہوئی تاہم ابتدائی طور پر ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے جس کے باعث اس لارس ولکس کی ہلاکت میں کسی کے ملوث ہونے کے کی بات کی جا سکے۔
یاد رہے کہ ملعون کارٹونسٹ کی جانب سے 2007ء میں نبی ﷺ کے گستاخانہ خاکے شائع کئے جانے کے بعد عالم اسلام کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور بہت غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا تھا اور مسلم ممالک میں کئے گئے مظاہروں میں سویڈن کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ بھی زور پکڑ رہا تھا۔پھر اس وقت کے سویڈش وزیر اعظم فریڈرک رینفیلڈ نے صورتحال کو سنبھالنے کیلئے 22 مسلم ممالک کے سفیروں سے ملاقات کی تھی۔
ان خاکوں کی اشاعت کے بعد ملعون کارٹونسٹ کا قتل کی دھمکیاں مل رہی تھیں اور عراقی القاعدہ نے اسے قتل کرنے والے کو ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔
2015ء میں آزادی اظہار رائے کے ایک مباحثے میں بھی لارس ولکس پر ایک قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں ایک فلم ڈائریکٹر کی موت ہو گئی تھی۔