مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کے مالک ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ پلیٹ فارم پر چند ماہ میں ٹوئٹس کو ٹرانسلیٹ کرنے کا فیچر متعارف کرایا جائے گا۔
اس وقت فیس بک پر مختلف زبان کی پوسٹس کو انگریزی میں ترجمہ کرنے کا فیچر دستیاب ہے، تاہم مذکورہ فیچر زیادہ تر پوسٹس کا غلط ترجمہ کرتا ہے۔
فیس بک کے علاوہ دیگر کچھ پلیٹ فارمز پر بھی ٹرانسلیٹ کے فیچرز موجود ہیں مگر وہاں بھی درست انداز میں ٹرانسلیشن نہیں کی جاتی۔
البتہ گوگل ٹرانسلیشن قدرے بہتر ہوتی ہے، تاہم اس میں بھی محاوروں یا ذو معنی الفاظ کا ترجمہ غلط ہوجاتا ہے۔
اور اب ٹوئٹر کے مالک نے بھی دنیا بھر سے کی جانے والی بہترین ٹوئٹس کو ٹرانسلیٹ کرنے کا اعلان کردیا۔
ایلون مسک نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ آنے والے چند ماہ میں ٹوئٹر پر ٹرانسلیٹ کا فیچر پیش کردیا جائے گا، جس کے تحت دنیا بھر سے بہترین معلومات پر مبنی ٹوئٹس کو ترجمہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مختلف ممالک، ثقافتوں اور افراد کی جانب سے کی جانے والی ٹوئٹس کو ترجمہ کرکے دوسرے صارفین کو رکمنڈ کی جائیں گی۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے یومیہ انتہائی شاندار مواد پر مبنی ٹوئٹس ہوتی ہیں، انہوں نے مثال کے طور پر جاپان کا ذکر کیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ پلے ٹوئٹس کا ترجمہ کیا جائے گا، اس کے بعد صارفین کو رکمنڈ کیا جائے گا۔
اگرچہ ایلون مسک نے ٹوئٹس کو ٹرانسلیٹ کرنے کا فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ٹوئٹس کو مصنوعی ذہانت(اے آئی) کے فیچر کے تحت ترجمہ کیا جائے گا یا پھر اس کام کے لیے انسانوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
تاہم خیال کیا جا رہا ہےکہ ٹوئٹر پر ترجمہ کرنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس یعنی مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جائے گا، یعنی جس طرح گوگل ٹرانسلیٹ کا فیچر کام کرتا ہے، اسی طرح ٹوئٹر پر فیچر کو پیش کیا جائے گا لیکن اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔