متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی لال حویلی کو تحویل میں لینے کیلئے کل کارروائی کا امکان ہے۔
شیخ رشید اور ان کے بھائی کو متروکہ وقف املاک بورڈ نے 13 اکتوبر 2022 سے نوٹس دیا ہوا ہے۔
متروکہ وقف املاک بورڈ نے لال حویلی سمیت 7 اراضی یونٹس کا قبضہ واپس لینے کیلئے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک نے ڈپٹی کمشنر کو معاونت کیلئے خط لکھ دیا ہے، ایف آئی اے سے بھی مدد طلب کرلی گئی ہے۔
وقف املاک بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لال حویلی اور ملحقہ 7 اراضی یونٹس پر شیخ رشید اور ان کے بھائی غیر قانونی طور پر قابض ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی تاحال کوئی ریکارڈ پیش نہیں کر سکے ہیں۔
شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ متروکہ وقف املاک لال حویلی کو سیل کرنا چاہتی ہے۔ وہ لال حویلی اور ملحقہ اراضی کی رجسٹری متروکہ وقف املاک میں جمع کرا چکے ہیں۔ لال حویلی سے متعلق ان کی درخواست پر عدالت نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں سُنایا ہے۔ لال حویلی ان کی ملکیت ہے، دستاویزات ان کے پاس موجود ہیں۔