لاہور: پنجاب اور لاہور پولیس نے عثمان بزدار، پرویز الٰہی، مونس الٰہی، یاسمین راشد سمیت سابق پنجاب حکومت کی اہم شخصیات سے سکیورٹی واپس لے لی۔
ذرائع کے مطابق لاہور اور پنجاب پولیس کے صوبائی دارالحکومت میں ایک ہزار سے زائد پولیس اہل کار سیاسی نمائندوں کو پروٹوکول دیتے رہے، جن میں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ہیڈ ڈاکٹر ارسلان خالد بھی شاہانہ پروٹوکول لیتے رہے، تاہم اہم شخصیات سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے، جس کے تحت لاہور اور پنجاب پولیس کے دیگر یونٹس سے لگائے گئے 554 اہلکار تھانوں اور یونٹس میں واپس بھجوا دیے گئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق سابق وزرائے اعلیٰ عثمان بزدار اور پرویز الٰہی سے بھی اضافی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔ دونوں اہم شخصیات کو گرین بک کے مطابق سکیورٹی دی جا رہی تھی۔ علاوہ ازیں مونس الٰہی سے بھی پولیس کی گاڑی اور نفری کو واپس بلوا لیا گیا ہے۔ سابق وزیر میاں اسلم اقبال، راجا بشارت ، یاسمین راشد ، مراد راس سے بھی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ کے مشیر خرم منور، مصدق عباسی ، عمر سرفراز چیمہ ، ہارون گل ، پیر سیف عباس علی شاہ اور طاہر اشرفی سے بھی سکیورٹی واپس لی گئی ہے۔ ان کے علاوہ سابق وزیر اعلیٰ کے پرسنل سیکرٹری محمد خان بھٹی اور اسمبلی سیکرٹری عنایت اللہ کی سکیورٹی بھی واپس بلا لی گئی ہے۔
لاہور اور پنجاب پولیس کے دیگر یونٹس سے 24 گاڑیاں اور 554 اہل کار سکیورٹی سے واپس لیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پاس اب بھی 602 اہل کار اور افسران سکیورٹی کی ڈیوٹی دے رہے ہیں۔