مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف جلد آپ کے درمیان ہوں گے۔
مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے لاہور ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک قوم کی تقدیر نہیں بدل دیں گے آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں یہ ملک ایک مرتبہ پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا جیسے اس سے قبل نواز شریف حکومت میں ملک ترقی کر رہا تھا۔ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ ملک کو مشکلات سے نکالا۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف آج بھی ملک کا سب سے بڑا لیڈر ہے اور نواز شریف کے خلاف سازش کرنے والے کردار سب سامنے آرہے ہیں۔ نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز نے آپ سے انتقام نہیں لیا اور نواز شریف اس بار پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ملک سے نکالنا ایک بڑا سانحہ تھا۔ مجھے اور نواز شریف کو احساس ہے کہ ملک میں مہنگائی ہے تاہم ترقی کرتا ہوا پاکستان واپس آئے گا۔سازش کرنے والے سارے کردار اپنے انجام کو پہنچے یا نہیں اور وہ دن بھی دور نہیں جب نواز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کرے گا۔
سینئر نائب صدر نے کہا کہ مسلم لیگ ن انتخابات سے نہیں ڈرتی اور بھارتی اکثریت سے جیتیں گے۔ 8 ماہ کا حساب بعد میں ہو گا پہلے 4 سال کا حساب دینا ہو گا جبکہ اپنی حکومت کو توڑنے والا اب رو رہا ہے تم اب رونے کی تیاری کر لو اب باقی زندگی بھی رونی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور پنجاب میں حکومت کرنے والے ذمہ دار ہمیں قرار دے رہ ہیں۔ آج ان کو مہنگائی کا خیال آرہا ہے جو کہتے تھے مہنگائی کی خبر ٹی وی سے پتہ چلی۔مریم نواز نے کہا کہ میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں پارٹی کے لیے ایک منٹ نہیں بیٹھوں گی۔ انہوں نے ایسے شخص کو نکالا جس کی 9 سالہ کارکردگی نکالیں تو 75 سالہ تاریخ میں کھنڈرات بچتے ہیں۔
اس سے قبل مریم نواز کا لاہور ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد کہنا تھا کہ میں کسی کی سزا سے خوش نہیں ہوں۔ پارٹی پہاڑ کی طرح ہے جو اس سے گرے گا وہ پتھر سے زیادہ نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ میں مفتاح اسماعیل سے متعلق گفتگو نہیں کرنا چاہوں گی۔ نواز شریف وطن واپسی کی تیاری کر رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کی پارٹی اور نواز شریف سے وابستگی پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے سیاسی مخالفین کے ساتھ جو کچھ کیا اس کی سزا قانون فطرت سے ملے گی۔ ماضی کی طرف دیکھتی ہوں تو خوف آتا ہے کہ کس انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں غلطی کروں یا جذباتی ہوجاتی ہوں وہاں والد میری اصلاح کرتے ہیں۔