سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہ ہم عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط سے ہٹ گئے تھے لیکن پھر ٹریک پر آگئے، آئی ایم ایف کی شرائط اگرمان رہے ہیں تو لوگوں کے لیے آسانیاں بھی پیدا کریں۔
پشاور میں ہونے والے سیمینار سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت مشکلات سے دوچار ہے، معیشت بیس، تیس سالوں سے غلط فیصلوں کے باعث خراب ہو رہی ہے، اگر پاکستان میں روزگار کے مواقع نہیں ہوں گے تو ملک کیسے آگے جائےگا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کیا 90 فیصد پاکستانیوں کے لیے ملک میں آسانیاں ہیں؟ پاکستان میں جن کے پاس وسائل نہیں کیا ان کو جہالت میں چھوڑ دیں؟ ہم چاہتے ہیں پاکستان میں بچوں کو خوراک ملے، بچے اسکول جائیں، نوجوانوں کو روزگار ملے۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف دوبارہ پاکستان کو ٹریک پرلائے، لوگوں کی تنخواہیں بڑھائیں تاکہ لوگوں کو آسانی ہو، آئی ایم ایف کی شرائط اگر مان رہے ہیں تو لوگوں کے لیے بھی آسانیاں پیدا کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو سخت فیصلے لینے دیں، یہ پاکستان کے حق میں ہے، لیکن حکومت کو بھی سمجھداری سے فیصلے کرنے چاہئیں۔
انہوں نےکہا کہ پاکستان میں زیادتی ہو رہی ہے، پاکستانی ریاست سے ناراض ہیں، اگر ملک کو آگے لے جانا ہے تو ہمیں سوچنا پڑےگا کہ ہم کہاں جا رہے ہیں۔