سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سوموارکو روسی صدرولادی میرپوتین سے ٹیلی فون پربات چیت کی ہے اور ان سے تیل کی منڈی میں استحکام برقراررکھنے کے لیے اوپیک پلس میں شامل ممالک کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
کریملن نے بتایا ہے کہ سعودی ولی عہد اورصدرپوتین نے سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پربات چیت کی ہے۔اوپیک پلس (تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور روس کی قیادت میں اتحادی غیراوپیک ممالک پرمشتمل گروپ) کے وزراء یکم فروری کو ایک ورچوئل اجلاس منعقد کرنے والے ہیں۔اسے مشترکہ وزارتی نگران کمیٹی(جے ایم ایم سی) کے نام سے جانا جاتا ہے۔اوپیک پلس کے مندوبین نے رائٹرزکو بتایا کہ جے ایم ایم سی پینل تیل کی موجودہ پیداوارکی پالیسی کو برقرار رکھنے کی سفارش کرے گا۔
گذشتہ سال اوپیک پلس نے تیل کی پیداوارکےاہداف پرنظرثانی کی تھی جس کی وجہ سے امریکا اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے تھے۔تاہم سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے رواں ماہ کے اوائل میں نشان دہی کی تھی کہ مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں موجودہ استحکام سے ظاہرہوتا ہے کہ مملکت نے درست فیصلہ کیاتھا۔
تاہم روس کی تیل کی صنعت پرمغرب کی حالیہ پابندیوں کے ساتھ ساتھ دسمبرمیں روسی مصنوعات پر متعارف کردہ قیمتوں کی حد کے سپلائی پرکیااثرات مرتب ہوں گے،اس حوالے سے غیریقینی کی صورت حال برقرارہے۔