آئی ایم ایف نے طویل مشاورت اور جائزے کے بعد بنگلا دیش کے لیے 4.7 ارب ڈالرز کے قرضے کی منظوری دے دی جس میں سے 47 کروڑ ڈالرز فوری طور پر دیے جائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غربت میں کمی اور معیار زندگی بہتر بنانے کی پیشرفتوں کو دیکھتے ہوئے کمیٹی نے بنگلا دیش کی قرضے کی درخواست کو منظور کرلیا۔
آئی ایم ایف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بنگلادیش کے لیے مجموعی طور پر 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری دی گئی ہے جس میں سے 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی پہلی قسط فوری طور پر فراہم کر رہے ہیں جب کہ ایک ارب 40 کروڑ ڈالرز موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے قائم فنڈز سے دیں گے۔
بنگلادیش کی مجموعی معیشت تو کافی بہتر رہی ہے تاہم کورونا وبا کے دوران اور روس یوکرین جنگ کے بعد ڈالرز کی ادائیگیوں میں عدم توازن کا سامنا رہا جس پر پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرنا پڑا تھا۔
یہی وجہ ہے کہ بنگلا دیش نے جولائی 2022ء میں عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے قرضے کے لیے درخواست کی تھی جب کہ پاکستان نے اس سے پہلے سے درخواست دے رکھی ہے اور اب آئی ایم ایف کی کمیٹی اس کا جائزہ لینے کے لیے اسلام آباد پہنچی ہے۔