چین میں ایک بچے کی صدیوں پرانی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے صوبہ سیچوان کے جوڑوں کو اب مرضی کے مطابق بچے پیدا کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اجازت گزشتہ سال 60 سالوں میں پہلی بار چین کی آبادی میں کمی کے تناسب میں سامنے آئی ہے، اسی لیے گرتی شرح پیدائش پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے والدین پر محدود بچوں کی پیدائش کی پابندی ختم کردی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اب ملک کے 80 ملین آبادی والے صوبے سیچوان میں لوگوں کو بچوں کی تعداد کی کوئی حد نہیں ہوگی۔
اس اجازت کے بعد شادی شادہ جوڑوں کے ساتھ ساتھ غیر شادی شدہ افراد بھی اب بچوں کی پرورش کر سکیں گے جب کہ اس سے قبل تنہا باپ یا ماں کو بچے کی پرورش کی اجازت نہیں تھی۔